سعودی عرب کے حق دفاع کی حمایت کرتے ہیں. امریکا

ایران کے اقدامات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا . سعودی ولی عہد کی مائیک پومپیو سے ملاقات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 19 ستمبر 2019 13:44

سعودی عرب کے حق دفاع کی حمایت کرتے ہیں. امریکا
جدہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 ستمبر۔2019ء) امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکہ سعودی عرب کی خام تیل کی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بعد اس کے حقِ دفاع کی حمایت کرتا ہے‘انہوں نے یہ بات سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے.عرب نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے جدہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ان کے محل میں ملاقات کی.

ملاقات کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی طرف سے سعودی عرب کی بعتیق اور خریص میں ارمکو کے کی تنصیبات پر تخریب کارانہ حملوں کی کی شدید مذمت کی انہوں نے الزام عائد کیاکہ ارامکو تیل تنصیبات پرحملوں میں ایران کا ہاتھ ہے اور امریکا ان حملوں کی عالمی سطح پر تحقیقات کی حمایت کرنے کے ساتھ تحقیقات میں بھرپور مدد فراہم کرے گا‘امریکی وزیر خارجہ نے مجرمانہ کارروائیوں کے مقابلہ میں سعودی عرب کی کی سلامتی اور استحکام کی مکمل حمایت کا اظہار کیا.

اس موقع پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ تخریب کاری کے ان حملوں کا مقصد خطے کی سلامتی کو غیر مستحکم کرنا اور عالمی توانائی کی فراہمی اور عالمی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے. انہوں نے کہا کہ ایران کے اقدامات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا اور تیل تنصیبات پر حملے نہ صرف سعودی عرب بلکہ امریکی شہریوں اور دنیا میں تیل کی رسد کے لیے بھی خطرہ تھے‘اس سے قبل سعودی عرب کے دورے پر پہنچنے کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا تھا کہ یہ ایک جنگی اقدام تھا.

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی کہہ چکے ہیں کہ یہ بات یقینی دکھائی دے رہی ہے کہ تیل کی تنصیبات پر حملوں کے پیچھے ایران کا ہی ہاتھ تھا. صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ جوابی اقدام کے لیے امریکہ کے پاس بہت سی آپشنزہیں‘ ان کا کہنا تھا کہ ایک آخری آپشن ہے اور پھر کچھ اس سے کم درجے کے آپشنز ہیں ہم دیکھیں گے ہماری پوزیشن بہت مضبوط ہے. اس سے قبل امریکی صدر کا بیان سامنے آیا تھا کہ وہ ٹارگٹ لاک کرچکے ہیں اور انہیں بس سعودی عرب کی جانب سے تصدیق کا انتظار ہے انہوں نے کہا تھا کہ ”ہم لوڈ اور لاک“کرچکے ہیں .

ایک ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ انہوں نے امریکی وزیر خزانہ سے ایران پر عائد پابندیوں میں مزید سختی اور اضافے کے لیے بھی کہا ہے‘صدر ٹرمپ کے اس اقدام پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکہ کی اشتعال انگیز معاشی جنگ کی مذمت کی ہے. ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کا مقصد جان بوجھ کر ایرانی عوام کو نشانہ بنانا ہے.

گزشتہ روزسعودی وزارت دفاع کے حکام نے ایک پریس کانفرنس میں کچھ ڈرونز اور کروز میزائلوں کے ملبے کی نمائش کی اور دعویٰ کیا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ تیل کی تنصیبات پر ہونے والے حملے میں ایران ملوث ہے. سعودی حکام کا کہنا تھا کہ تنصیات پر 18 ڈرونز اور سات کروز میزائلوں سے حملہ کیا گیا اور وہ یمن کی جانب سے نہیں داغے گئے. وزارت دفاع کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ حملہ شمال کی جانب سے کیا گیا اور بلاشبہ اس کی مدد ایران نے کی‘تاہم کرنل مالکی نے کہا کہ سعودی حکام اب بھی اس چیز کے تعین پر کام کر رہے ہیں کہ حملے کا اصل مقام کیا تھا.

کرنل مالکی کا کہنا تھا کہ ابھی یہ تفصیل نہیں دی جا سکتی کہ حملہ کس جگہ سے کیا گیا، یہ جیسے ہی واضح ہو گا اس کے بارے میں بتایا جائے گا.