لاہورہائیکورٹ کاتھانوں میں موبائل فون لیجانے پر باپندی کے تصاویری ثبوت کو درخواست کیساتھ منسلک کرکے 24ستمبر کوپیش کرنے کا حکم

جمعہ 20 ستمبر 2019 18:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) لاہورہائیکورٹ نے پولیس تھانوں میں موبائل فون لے جانے پر باپندی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے تصاویری ثبوت کو درخواست کے ساتھ منسلک کرکے 24ستمبر کوپیش کرنے کا حکم دیدیا ۔ لاہورہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزاروکیل نے بتایا کہ عدالت کے حکم پر مختلف تھانوں کی تصاویر لے آئے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ یہ کس کس تھانے کی تصاویر ہیں اور کب کی بات ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ بتایا کہ تھانہ ہربنس پورہ،تھانہ بھیرہ اور تھانہ راوالپنڈی ائیر پورٹ میں ایس ایچ او کے تحریری حکم آویزاں ہیں۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ جب ہائیکورٹ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی نہیں ہے تو پولیس اسٹیشنز میں پابندی سمجھ سے بالا تر ہے۔اگر پولیس اسٹیشنز میں سائلین کے موبائل فونز کی بجائے پیسے لے جانے پر پابندی لگا دی جائے تو نظام میں کافی بہتری آ جائے گی ۔ درخواست گزارنے استدعا کی کہ آئی جی پنجاب کے اس حکم کو کالعدم قرار دیا جائے ۔عدالت نے درخواست گزار کو کو تھانوں میں موبائل لے جانے کی پابندی سے متعلق ثبوتوں کے ہمرا ہ پیش ہونے کا حکم دے رکھاتھا۔