حکومت نے بنا قرضہ لیے 2 ارب ڈالرز حاصل کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا

پاکستان کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سکوک اور یورو بانڈز جاری کیے جائیں گے جس سے 2 ارب ڈالرز سے زائد حاصل ہوں گے

muhammad ali محمد علی پیر 23 ستمبر 2019 23:52

حکومت نے بنا قرضہ لیے 2 ارب ڈالرز حاصل کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر2019ء) حکومت نے بنا قرضہ لیے 2 ارب ڈالرز حاصل کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا، پاکستان کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سکوک اور یورو بانڈز جاری کیے جائیں گے جس سے 2 ارب ڈالرز سے زائد حاصل ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ایک بار پھر عالمی مارکیٹ میں سکوک اور یورو بانڈز فروخت کرنے جا رہا ہے۔ دونوں بانڈز سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر حاصل ہونے کی توقع ہے۔

بتایا گیا ہے کہ 2 سال بعد پاکستان کی پھرعالمی بانڈز مارکیٹ میں انٹری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 2 ارب ڈالر کے یورو اور سکوک باںڈز جاری کرنے کے لیے وزارت خزانہ نے مالیاتی مشیروں کے لیے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ درخواست جمع کروانے کی آخری تاریخ 14 اکتوبر ہے۔ وزارت خزانہ مالیاتی مشیروں کے دو کنسورشیم کی خدمات حاصل کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک کنسورشیم سکوک بانڈز کیلئے اور ایک یورو بانڈز کیلئے ہو گا۔

ان بانڈز کی میعاد ایک سال کی ہو گی۔ اس سے قبل مالی سال 18-2017 میں بھی پاکستان نے 1 ارب ڈالر کے پانچ سالہ سکوک بانڈز اور ڈیڑھ ارب ڈالر کے 10سالہ یورو بانڈز جاری کئے تھے۔ دوسری جانب بتایا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت تین سال میں پاکستان کیلیے 38ارب ڈالر کی غیرملکی فنڈنگ کا تخمینہ ہے۔ حکومت پاکستان نے رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ڈیڑھ ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیے ہیں۔

غیرملکی قرضوں میں یہ اضافہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد سے شروع ہوا۔ حکومت نے اس سال کرنٹ اکائونٹ خسارے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی ضروریات کیلیے 13ارب ڈالر کے قرضے لینے کا ہدف رکھا ہے اور یہ ڈیڑھ ارب ڈالر مجموعی ہدف کا 11.5فیصد ہیں۔حکومت نے اپنے پہلے سال کے دوران 16ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیے تھے۔ کرنٹ اکانٹ خسارہ اگرچہ کم ہو رہا ہے تاہم رواں مالی سال کے دوران یہ خسارہ پورا کرنے کے لیے تقریبا 8ارب ڈالر درکار ہیں۔

متعلقہ عنوان :