کپاس کی فصل کابین الاقومی سطح پر دن کا منایا جانا اس کی اہمیت کو واضح کرتا ہے، ڈاکٹر محمدانجم علی

پیر 7 اکتوبر 2019 23:03

رحیم یار خان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2019ء) ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر محمدانجم علی نے کہا ہے کہ کپاس کی فصل کے حوالے سے بین الاقومی سطح پرآج ایک خاص دن کا منایا جانا اس کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔کپاس دنیا بھرکی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے خام مال کا واحد ذریعہ ہے۔ آج کے دن کا مقصد کپاس کی فصل کی فی ایکڑ پیداوار اضافہ کے لئے درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے بارے میں ایک موثر لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔

تمام سٹیک ہولڈرز ایسی تجاویزدیں جو کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے مفید ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے رحیم یار خان میں محکمہ زراعت اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تحت ورلڈ کاٹن ڈے کے حوالے سے منعقدہ مرکزی تقریب میں خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس مو قع پرممبر صوبائی اسمبلی حاجی محمد شفیق،ڈائریکٹر جنرل زراعت(ریسرچ)ڈاکٹرعابد محمود،سابقہ چئیرمین پی سی جی اے میاں محمود احمد،ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر،جمشید خالد سندھو،نوید عصمت کاہلوں، مینجرڈبلیو ڈبلیو ایف محمد ابوبکرسمیت کاشتکاروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا شمارکپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پرہے اور کپاس کو پاکستان کی معیشت میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے ۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل زراعت(ریسرچ)ڈاکٹرعابد محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ کپاس کے بنولے سے حاصل ہونے والا تیل کوکنگ آئل کے طور پر استعمال ہوتا ہے اور کھل لائیو سٹاک کی خوراک کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

چھڑیاں بورڈز بنانے اور چولہوں میں ایندھن کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔بچا کھچا کچرا اینٹوں کے بھٹوں میں فیول کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔اس کی اہمیت یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ پروٹین نکال کر انسانی اور حیوانی کنزمپشن کیلئے استعمال ہوتی ہے اور لنٹرز مصنوعی دھاگوں کو بلینڈکرنے میں استعمال ہوتے ہیں۔اس موقع پرممبر صوبائی اسمبلی حاجی محمد شفیق،سابقہ چئیرمین پی سی جی اے میاں محمود احمد،جمشید خالد سندھو،محمود بخاری،محمد ابوبکر سمیت دیگرنے ورلڈ کاٹن ڈے کے حوالے سے کپاس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔