حکمرانوں کی کم فہمی کے باعث ملک کو اس وقت شدید معاشی عدم استحکام کا سامنا ہے، سید مصطفی کمال

بدھ 9 اکتوبر 2019 00:05

حکمرانوں کی کم فہمی کے باعث ملک کو اس وقت شدید معاشی عدم استحکام کا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2019ء) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی کم فہمی کے باعث ملک کو اس وقت شدید معاشی عدم استحکام کا سامنا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے پی ایس پی بزنس فورم کے عہدے داران سے بات کرتے ہوئے کہی. انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات انتہائی تشویشناک ہے کہ حکومت کے ایک سال میں قرضوں میں 7 ہزار 500 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جو پچھلی حکومت کے پانچ سالہ دور حکومت کے مجموعی قرضے کے تقریبا برابر ہی.

بیرونی قرضہ 3 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوچکا ہے، ابھی تک وفاقی حکومت کا قرضہ 35 ہزار ارب روپے ہوگیا جبکہ اگست 2018 میں مجموعی قرضہ 25 ہزار ارب روپے تھا. ایسی غیر یقینی صورتحال میں پاکستان میں سرمایہ کاری مشکل ہوگئی ہے، پاکستان کی تاریخ میں مہنگائی کی ایسی مثال نہیں ملتی، اشیائے ضرورت سے لے کر جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں خوف ناک اضافہ ہوا ہے، پاکستان کا متوسط طبقہ تیزی سے غربت کی لکیر سے نیچے گر رہا ہے جبکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری نے غریب عوام کو شدید مایوسی میں مبتلا کر دیا ہے، تبدیلی کے خواب مہنگائی کے عذاب میں تبدیل ہوچکے ہیں، ممکن ہے کہ تیزی سے بیروزگار ہوتے نوجوانوں کو ملک دشمن عناصر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کریں، اس صورت میں خدانخواستہ پاکستان کی سالمیت خطرے میں آجائے گی.

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ عوامی مسائلِ فی الفور حل کرنے کی اشد ضرورت ہے اور یہ اسوقت تک حل نہیں ہوسکتے جب تک اٹھارویں ترمیم میں ترامیم نہیں کی جائے کیونکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اختیارات اور وسائل کا وفاق سے نکل کر صوبوں تک محدود ہو جانا ہے۔

(جاری ہے)

جب تک یہ اختیارات اور وسائل یوسی کی سطح تک منتقل نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی کے نام پر آنے والی حکومت نے غریب عوام کا جینا محال کر دیا ہی. پاک سرزمین پارٹی عوامی مسائل کے حل کیلئے زبانی کلامی بات نہیں بلکہ سنجیدہ کوششیں کررہی ہے جس میں اٹھارہویں ترمیم میں مزید ترمیم سر فہرست ہے۔