پاکستان میں پیٹرول اور سی این جی پر چلنے والے رکشوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

6 سے 8 ماہ تک بجلی پر چلنے والے رکشے متعارف کروا دیے جائیں گے، کوشش ہے 3 سے 4 سال تک موجودہ رکشوں پر پابندی عائد کر دی جائے: وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری

muhammad ali محمد علی ہفتہ 12 اکتوبر 2019 00:12

پاکستان میں پیٹرول اور سی این جی پر چلنے والے رکشوں پر پابندی عائد کرنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اکتوبر2019ء) پاکستان میں پیٹرول اور سی این جی پر چلنے والے رکشوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ، وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کہتے ہیں کہ 6 سے 8 ماہ تک بجلی پر چلنے والے رکشے متعارف کروا دیے جائیں گے، کوشش ہے 3 سے 4 سال تک موجودہ رکشوں پر پابندی عائد کر دی جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری پاکستان کے مختلف شعبوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔

فواد چوہدری خاص کر ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر کی جانب سے اہم اعلان کیا گیا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ پیٹرول اور سی این جی پر چلنے والے رکشے اگلے 3 سے 4 سال کے دوران ختم کر دیے جائیں۔

(جاری ہے)

وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ آہستہ آہستہ موجودہ رکشوں پر پابندی عائد کر دی جائے۔

حکومت کی کوشش ہے کہ پیٹرول اور سی این جی کی بجائے بجلی پر چلنے والے رکشوں کو فروغ دیا جائے۔ فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ اگلے 6 سے 8 ماہ کے اندر اندر پاکستان میں بجلی سے چلنے والے 10 ہزار رکشے متعارف کروائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں ایسی گاڑیاں، موٹرسائیکل، بسیں اور رکشے متعارف کروائے جا رہے ہیں جو فیول پر چلنے کی بجائے بجلی پر چلتے ہیں۔

بجلی پر چلنے والی گاڑیوں کا خرچ کم ہوتا ہے، جبکہ ان کے استعمال سے موحولیاتی آلودگی میں بھی کمی آتی ہے۔ اب پاکستان میں بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے کلچر کو فروغ دیا جائے۔ اس اقدام سے پاکستان کو زرمبادلہ کے حوالے سے بھی بچت ہوگی۔ واضح رہے کہ پاکستان کو سالانہ بنیادوں پر اربوں ڈالرز کا تیل خریدنا پڑتا ہے۔