رابعہ شہزاد نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا

بغیر کوچ اور بخار کی حالت میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والی پاکستانی ویٹ لفٹرنے سر فخر سے بلند کر دیا

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 13 اکتوبر 2019 06:02

رابعہ شہزاد نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اکتوبر2019ء)   پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے،کمی ہے تو ان پر انویسٹ کرنے اور انہیں عالمی سطح کی تیاری کرانے کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت کرنے کی۔وطن عزیز میں ایسا کوئی محکمہ نہیں جو پاکستان بھر میں چکر لگائے اور مختلف گیمز کے شاہکار ڈھونڈ لائے اور ان کی تراش خراش کے بعد عالمی مقابلوں کے لیے انہیں تیار کیا جائے۔

صرف کرکٹ میں پی ایس ایل کے انعقاد سے ایسا ممکن ہو سکا ہے وگرنہ باقی سبھی گیمز میں کوئی پرسان حال نہیں اور ہر کوئی اپنی مدد آپ کے تحت ہی عالمی گیمز میں حصہ لے رہے اور اپنا نام کما رہے ہیں۔تاہم ابھی ایک اور پاکستان کی لڑکی نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک کارنامہ انجام دیا ہے۔پاکستان کی ابھرتی ہوئی خاتون ویٹ لفٹر رابعہ شہزاد نے کارڈف میں ہونے والی ویلش اوپن ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں دوسری پوزیشن حاصل کرتے ہوئے چاندی کا تمغہ حاصل کرلیاہے۔

(جاری ہے)

رابعہ شہزاد ماضی میں 55 کلوگرام کی ویٹ کیٹیگریز میں مقابلہ کرتی تھیں لیکن اس ایونٹ سے قبل انہوں نے اپنا وزن کم کیا اور 49 کلوگرام کی کیٹیگری میں پہلی مرتبہ حصہ لیا۔رابعہ نے بتایا کہ چیمپئن شپ میں انہوں نے اسنیچ میں 40 کلوگرام اور پھر کلین اینڈ جرک میں 55 کلوگرام وزن اٹھاکر سلور میڈل اپنے نام کیا۔انہوں نے بتایا کہ ایونٹ سے قبل وہ بخار میں مبتلا ہوگئی تھیں جس کی وجہ سے ان کی تیاری متاثر ہوئی، بخار کی وجہ سے انہیں خدشہ تھا کہ کہیں وہ چیمپئن شپ سے باہر ہی نہ ہوجائیں مگر اللہ کے فضل سے ایسا نہیں ہوااور انہوں نے مقابلے میں حصہ لیااور انعام کی بھی حقدار ٹھہریں۔

رابعہ نے مزید بتایا کہ ان کے ساتھ کوئی کوچ بھی نہیں تھا اور ٹورنامنٹ میں موجود ایک اور کھلاڑی کے کوچ نے ان کی مدد کی۔رابعہ شہزاد نے گذشتہ سال بھی آسٹریلیا میں ہونے والی رالف کیش مین اوپن ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ کی 55 کلوگرام کیٹیگری میں گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کا نام روشن تھا۔جبکہ اس سے قبل وہ دبئی میں ہونے والی ایشین بینچ پریس چیمپیئن شپ میں بھی سلور میڈل جیت چکی ہیں۔اقبال نے سچ ہی کہا تھا کہ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی۔