جےیوآئی (ف) کا آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع کرنے کا فیصلہ

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے متعلق تفصیلات سامنے آ گئیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 14 اکتوبر 2019 14:48

جےیوآئی (ف) کا آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 اکتوبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ اور اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس کے لیے جمیعت علمائے اسلام کے 40 ہزار افراد اکٹھا کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، اور اب آزادری مارچ کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔جے یو آئی ایف نے آزادی مارچ 27اکتوبر کو کراچی سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جے یو آئی ایف کے قافلے سہراب گوٹھ سے براستہ سپر ہائی وے آزادی مارچ کا آغاز کریں گے۔حیدرآباد ڈویژن کے قافلے ایک بجے سپر ہائی وے پر آزادی مارچ میں شامل ہوں گے۔میر پور خاص سے جے یو آئی ایف کی ریلیاں تین بجے نوابشاہ میں آزادی مارچ میں شامل ہوں گے۔جے یو آئی ایف آزادی مارچ کے شرکا 27اکتوبر کو سکھر میں رات قیام کریں گے۔

(جاری ہے)

28 اکتوبر کو لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن کی ریلیاں آزاد مارچ میں شامل ہوں گی۔

جے جو آئی ایف آزادی مارچ 28اکتوبر کو سکھر سے براستہ گھوٹکی پنجاب میں داخل ہو گا۔جب کہ دوسری جانب حکومت نے بھی مولانا کے دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی ممکنہ گرفتاری زیر غور ہے جب کہ مولانا فضل الرحمان، بھائیوں اور قریبی ساتھیوں کے پرانے کیسز بھی کھولنے کا امکان ہے۔ مارچ کو آرگنائز کرنے والے کئی مقامی رہنما ممکنہ نظربندی اور نقص امن عامہ کے تحت گرفتاری سے بچنے کے لئے روپوش ہو گئے ہیں۔

اس حوالے سے اعلٰی حکومتی حکام نے بتایا کہ وفاقی حکومت اورخیبر پختوانخواہ اور پنجاب کی حکومتوں کو جمیعت علمائے اسلام (ف) کی متواتر اپ ڈیٹس موصول ہو رہی ہیں۔ ٹاپ سول انٹیلی جنس ایجنسی اور صوبائی سول انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹس پر مبنی ڈسپیچ حکومت کوموصول ہوگئے ۔ سکیورٹی ادارے جمعیت علمائے اسلام (ف) کو واچ کر رہے ہیں تاکہ مارچ کی آڑ میں بڑی ہنگامہ آرائی یا گڑ بڑ نہ پھیلانے کو یقینی بنایا جا سکے ۔