سعودی عرب میں تمام تجارتی لین دین اے ٹی ایم کارڈ ز کے ذریعے ہو گا

اس فیصلے کا مقصد سعودیوں کے نام پر غیر مُلکیوں کی جانب سے کاروبار کے رحجان کا خاتمہ کرنا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 16 اکتوبر 2019 13:22

سعودی عرب میں تمام تجارتی لین دین اے ٹی ایم کارڈ ز کے ذریعے ہو گا
ریاض(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اکتوبر2019ء ) سعودی عرب میں ایک اہم فیصلہ لے لیا گیا۔ وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے ترجمان عبدالرحمن الحُسین نے اعلان کیا ہے کہ مملکت میں تمام تجارتی لین دین اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے ہو گی۔ تاہم اس پر عمل درآمد مرحلہ وار ہو گا۔15 نومبر 2019ء سے آٹو کار ریپرنگ ورکشاپس اور پنکچر کی دُکانوں پر بل کی ادائیگی نقد رقم کی بجائے اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے ہو گی۔

آہستہ آہستہ یہ پابندی دیگر شعبوں پر بھی عائد کر دی جائے گی۔ 25 اگست 2020ء تک تمام کاروباری لین دین آن لائن طریقے سے ہو گا۔ جس کے بعد نقد کی ادائیگی مکمل طور پر ممنوع ہو جائی گی۔ عبدالرحمن الحُسین کے ٹویٹر بیان کے مطابق اس فیصلے کا مقصد سعودیوں کے نام سے غیر مُلکیوں کے ممنوعہ کاروبار یعنی سجل تجاری کا خاتمہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

آن لائن ادائیگی کی پابندی 6 مرحلوں میں نافذ کی جا رہی ہے۔

یہ پابندی شیشہ، پنکچر، ورکشاپوں،پٹرول اسٹیشنوں کی منی مارکیٹس، کیٹرنگ (کھانے تیار کرنے والے)، غیر مُلکی و دیگر کھانا فراہم کرنے والے ریستورانوں ، خوشبویات کی دکانوں، چائے اور قہوہ خانوں ، مصالحہ جات، محلوں، گلیوں میں قائم بقالے (جنرل اسٹور)، ، مردانہ ملبوسات فروخت کرنے والی دکانوں، تھوک میں کھلونوں کا کاروبار کرنے والی دکانوں، گفٹ شاپس ، ہر چیز 2ریال (ریالین) والی دکانوں، اور پلاسٹک کوٹنگ کرنے والی دکانوں پر لاگو ہوگی۔ترجمان کے مطابق 15 نومبر کے بعد وزارت تجارت کے انسپکٹرز گاڑیو ں کی ورکشاپس اور گاڑیوں کے فاضل پرزوں، پنکچرکی دکانوں پر چھاپے ماریں گے اور خلاف ورزی کے مرتکب مالکان کو جرمانہ اور سزائیں دی جائیں گی۔