حکومتی بیانیئے کیخلاف چلنے والے وزیروں کو فارغ کردینا چاہیے،عارف نظامی

آرمی چیف کن سے ملیں؟آپ ایجنڈا طے کریں گے؟ وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کیا کام کہ اس طرح کے بیان دیں؟ وہ کہیں وزیراعظم اورآرمی چیف کو بزنس مینوں کی بجائے نوجوانوں سے ملنا چاہیے،بزنس مین توسیٹھ اور چور ہیں، مراعات مانگتے ہیں۔ سینئر تجزیہ کار صحافی عارف نظامی کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 17 اکتوبر 2019 21:52

حکومتی بیانیئے کیخلاف چلنے والے وزیروں کو فارغ کردینا چاہیے،عارف نظامی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اکتوبر2019ء) سینئر تجزیہ کار صحافی عارف نظامی نے کہا ہے کہ وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کیا کام کہ اس طرح کے بیان دیں؟ کیا آپ آرمی چیف کا ایجنڈا طے کریں گے کہ وہ کن سے ملیں اورکن سے نہ ملیں، میرے نزدیک ایسے وزیروں کو فارغ کردینا چاہیے، جو حکومت کے ایجنڈے کے خلاف چلیں، حکومتی وزراء کے بیانات حکومت کیلئے مشکلات پیدا کررہے ہیں۔

ایک طرف یہ چل رہا ہے کہ کاروباری طبقہ نیب سے بڑا پریشان ہے۔ جس پر وزیراعظم ان سے دوبار ملے، اس سے پہلے آرمی چیف نے ان کو ڈنر پر بلا کر یقین دہانی کروائی۔ فواد چودھری کے بیان کا مطلب تو یہی ہے کہ کاروباری لوگ سیٹھ ہیں چور ہیں، اپنے لیے مراعات مانگتے ہیں آپ ان سے کیوں ملتے ہیں؟ بلکہ آپ نوجوانوں سے ملیں۔

(جاری ہے)

عارف نظامی نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف نوجوانوں سے بھی ملتے رہے ہیں۔

آج وزیراعظم کامیاب جوان پروگرام کی تقریب میں نوجوانوں سے بھی ملے ہیں ۔جس پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ اسکیم نوازشریف کی اسکیم کا چربہ ہے۔ لیکن اگر دیکھا جائے تو حکومت تو بڑے پاپڑ بیل رہی ہے۔ لیکن فواد چودھری لگتا ہے بالکل برعکس چل رہے ہیں۔ عارف نظامی نے کہا کہ پرویز خٹک اچھے اور وضع دار آدمی ہیں۔ پرویز خٹک نے خٹک ڈانس کیا تو اس کا مطلب ہوتا ہے روزی کیلئے گانا گانا، اب انہوں نے ڈانس کیا تو وزیراعلیٰ بن گئے، رشتہ داروں کوبھی نوازتے رہے۔

اب ان کو کھڈے لگادیا گیا ہے، وزیردفاع کی حیثیت ایسی ہے کہ علامتی ہوتی ہے۔ خان صاحب نے کسی کے کہنے پر پرویزخٹک کو ٹاسک دیا ہے ۔لیکن ساتھ ہی مولانا ڈیزل کہہ دیا اس کا مطلب مولانا ماضی میں ڈیزل کی اسمگلنگ کرتے رہے ہیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس اینڈٹیکنالوجی فواد چودھری کے حوالے سے واضح رہے انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کو مشورہ دوں گا کہ وہ بڑے بڑے سیٹھوں کی بجائے نوجوانوں سے ملیں،کیونکہ سیٹھ تو اپنے پیسے دوگنا کرنے کی بات کریں گے جبکہ نوجوان مستقبل کے اچھے مشورے دیں گے۔