آغا سراج درانی کرپشن ریفرنس ،عدالت نے مفرور ملزمان کے ایک مرتبہ پھر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے

منگل 22 اکتوبر 2019 16:43

آغا سراج درانی کرپشن ریفرنس ،عدالت نے مفرور ملزمان کے ایک مرتبہ پھر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2019ء) احتساب عدالت نے آغا سراج درانی و دیگر کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس میں مفرور ملزمان کے ایک مرتبہ پھر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ تفتیشی افسر آخری موقع دیتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیئے اگر مفرور ملزمان گرفتاری نہ ہوئے تو آپ کو جیل بھیج دیں گے۔منگل کوکراچی کی احتساب عدالت کے روبرو آغا سراج درانی و دیگر کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

آغا سراج درانی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا مفرور ملزمان کی گرفتاری میں کیا پیش رفت ہے۔تفتیشی افسر ملزمان کے پتہ پر کیوں نہیں جاتا پراسیکیوٹر نیب نے موقف دیا کہ سکھر پولیس کو اس حوالے سے کہیں گے۔

(جاری ہے)

عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پولیس کی نہیں تفتیشی افسر کی رپورٹ چاہئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے حتمی مہلت دے رہے ہیں جا کر مفرور ملزمان کیخلاف کارروائی کریں۔

عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مفرور ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا تو آپ کو جیل بھیج دیں۔ آئندہ سماعت تک مفرور ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو انکا کیس الگ کردیا جائے گا۔ عدالت نے مفرور ملزمان کے ایک مرتبہ پھر وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ مفرور ملزمان آغاسراج کے بیٹے اہلیہ بیٹیاں سمیت 12 ملزمان شامل ہیں۔ عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی۔

سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج دریں نے پیپلز پارٹی کی شکست سے متعلق کہا کہ میں تو لاڑکانہ میں تھا ہی نہیں مجھے نہیں پتا کیا ہوا تھا۔ میں جیل میں ہوں مجھے کچھ نہیں پتا۔ وزیر اعظم سے متعلق سوال پر آغا سراج درانی نے کہا کہ مجھے باہر جانے کی اجازات مل جائے تو میں آپ کو اچھی اچھی اسٹوری سناوں گا۔ بچپن میں کرکٹ کھیلتے تھے اب پتا ہی نہیں کیا ہو رہا ہے۔ آغا سراج درانی نے کہا کہ کیس چل رہا ہے اور میں جیل میں ہوں جج صاحب ہی فیصلہ کرسکتے ہیں۔چیئرمین آسف علی زرداری صاحب کی جانب سے حکم ہوا ہے دھرنے کی سپورٹ کرینگے۔ جیل مینول کے حساب سے سہولیات دی گئی ہیں۔ اگر واپس بھی لے لیں تو زمین پر سونے والا انسان ہوں۔