رحیم یارخان ۔سانحہ تیزگام، ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے جاں بحق ہونے والے 40مسافروںکی شناخت ہوگئی

بدھ 6 نومبر 2019 22:31

رحیم یارخان ۔ 6 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2019ء) سانحہ تیزگام ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے جاں بحق ہونے والے 40مسافروںکی شناخت ہوگئی 38ہلاک ہونے والے مسافروں کی نعشیں کارروائی کے بعد ریسکیو اور ایدھی ایمبولنسز کی مدد سے آبائی علاقوںکو روانہ کردی گئیں بیشتر کے ورثاء شیخ زید ہسپتال میں موجود دیگر کے ورثاء نعشیں آبائی علاقوں میں وصول کریں گے اسسٹنٹ کمشنر میر پور خاص بھی شیخ زید ہسپتال میں موجود دیگر 2نعشوںکو جلد ورثائ کے حوالے کردیا جائے گا دیگر نعشوں کی شناخت کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کا عملہ آئندہ 14گھنٹوں میں مکمل کیے جانے کاامکان نعشوں کی شناخت ہونے پر شیخ زید ہسپتال میں رقت انگیز مناظر ورثائ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ،زرائع کے مطابق چند روز قبل کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیزگام ایکسپریس میں چنی گوٹھ کے نزدیک گیس سلنڈر پھٹنے کے نتیجہ میں ہولناک آتشزدگی کے باعث 74مسافر ہلاک ہوگئے تھے 59 ناقابل شناخت مسافروں کی نعشوں کو ڈی این اے ٹیسٹ کے عمل کیلئے شیخ زید ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں پنجاب فرنزک سائنس لیبارٹری کی خصوصی ٹیم نے نعشوں اور ان کے ورثائ کے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے خون کے نمونہ جات حاصل کیے تھے گزشتہ روز ڈی این اے ٹیسٹ کا عمل مکمل ہوجانے پر ہولناک آتشزدگی کے باعث ہلاک ہونے والی74مسافروں میں سے 40مسافروں کی نعشوںکی شناخت ہوگئی 38مسافروں کی نعشوں کو کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کرکے سندھ کے اضلاع میر پور خاص ، کراچی، ٹنڈو اللہ یار اور عمر کوٹ ایدھی ایمبولینسز اور ریسکیو ایمبولینسز کی مدد سے روانہ کردیا گیا اس موقع پرہلاک ہونے والے بیشتر مسافروں کے ورثاء بھی موجود تھے نعشوں کی منتقلی کیلئے حکومت کی جانب سے مفت ایمبولینسز سروس کی سہولت فراہم کی گئی نعشوں کی حوالگی کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر میر پورخاص، ٹنڈو اللہ یار بھی موجود تھے جبکہ بقایا 2نعشوں کو بھی ورثائ کے عدم موجودگی کے باوجود شناخت ہوجانے پر آبائی علاقوں میں روانہ کیا گیا ہے اس موقع پر شیخ زید ہسپتال میں رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے اور نعشیں وصول کرنے والے ورثائ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔