پنجاب میں 84 اینٹ کے بھٹے فوری بند کرنے کا فیصلہ

تمام بھٹوں کو 31دسمبر2020تک زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کی ڈیڈ لائن

اتوار 17 نومبر 2019 16:20

راولپنڈی ۔ 17نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2019ء) پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی متروکہ ٹیکنالوجی پر بننے والے 84بھٹے فوری بند کرنے کا فیصلہ ،دوماہ میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر عدم منتقلی کی صورت میں بھٹے گرا دیئے جائیں گے ۔ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں آل پاکستان بھٹہ ایسوسی ایشن کے عہدیداران کی موجودگی میں پنجاب بھر میں تمام بھٹوں کو 31دسمبر2020تک زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے پر اتفاق رائے طے پاگیاہے تاھم مقررہ مدت تک زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ ہونے والے بھٹوں کومستقل بند کر دیا جائیگا۔

اس موقع پر یہ فیصلہ بھی کیا گیا پرانی ٹیکنالوجی پر بننے والے نئے 84بھٹوں کو فی الفور بند کردیا جائے گا اور اگر یہ بھٹے آئندہ دو ماہ میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ ہوئے تو انہیں گرادیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے قومی خبر ایجنسی کو بتایاکہ ان فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے منگل کو آل پاکستان بھٹہ ایسوسی ایشن سے باقاعدہ معاہدہ کیا جائیگا تاکہ معاہدے کے نکات کے عین مطابق عمل در آمد یقینی بنایا جا سکے ۔

واضح رہے کہ متروکہ ٹیکنالوجی پر قائم بھٹے ماحولیاتی آلودگی کے ساتھ ساتھ سموگ کا بھی سبب بن رہے تھے اور اس ضمن میں عدالت عالیہ لاہور نے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے احکامات بھی دے رکھے ہیں ۔دوسری جانب صدر راولپنڈی بھٹہ ایسوسی ایشن چوہدری فضل الرحمن کاکہنا ہے کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پاکستان میں قابل استعمال نہیں ہے اور اس کے استعمال سے پیداواری لاگت میں بھی اضافہ ہو جائے گا ۔