تاریخی عمارت فریئر ہال ایک قومی اثاثہ ہے، گورنرسندھ

گارڈین بورڈ کی رکاوٹوں کو ہر صورت دورکیا جائے گا اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کروں گا ،فریئر ہال دورہ کے موقع پر بات چیت

منگل 19 نومبر 2019 21:44

تاریخی عمارت فریئر ہال ایک قومی اثاثہ ہے، گورنرسندھ
کرچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2019ء) گورنرسندھ عمران اسماعیل نے تاریخی عمارت فریئر ہال کادورہ کیا جہاں پر فریئر ہال گارڈین بورڈ کے چیئر مین شاہد فیروز نے گورنرسندھ کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ تاریخی عمارت 1865 ء میں مکمل کی گئی جس کی تعمیر میں حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن اس کی تعمیر میں سب سے زیادہ اخراجات میونسپل کارپوریشن نے برداشت کئے یہاں سے تاریخی نادر و نایاب اشیاء کو چرالیا گیا ، اس تاریخی عمارت میں ایک بینڈ اسٹینڈ ، کوئن وکٹوریہ اور کنگ ایڈورڈ کے نام سے منسوب پارک آج بھی موجود ہیں ، خوبصور ت فوارے ، شاندار عمارت اور دیگر تاریخی مقامات کو اس کی اصل حالات میں لانے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے جارہے ہیں انشااللہ امید ہے کہ بہت جلد اس عمارت کو اس کی اصل حالت میں بحال کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزیدبتایا کہ اس تاریخی عمارت کو دیگر لوگوں تک روشناس کرانے کے لئے ضروری ہے کہ شہر بھر میں چلنے والی بسیں جو لوگوں کو شہر کا دورہ کراکے لوگوں کو محظوظ کرتی ہیں وہ بسیں یہاں سے اپنا دورہ شروع کریں تاکہ لوگوں میں اس تاریخی عمارت کی اہمیت اجاگر ہو سکے ، ہمارا منصوبہ ہے کہ دنیا بھر کی تاریخی عمارتوں میں چراغاکی طرح اس عمارت میں بھی 25 دسمبر سے چراغا ں شروع کردیں تاکہ اس کی خوبصورتی رات کے وقت لوگوں کو متاثر کر سکے اس ضمن میں چھٹیوں کے روز ماضی کی طرح بینڈ ز بھی شروع کئے جائیں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارا ارادہ ہے کہ اس تاریخی عمارت میں موجود لائبریری کو از سر نو تعمیر کیا جائے جس کے کئے ہمیں فنڈر کی اشد ضرورت ہے لائبریری میں عمارت سے متعلق کتب کے ساتھ ساتھ تاریخی معلومات پر مبنی کتابیں رکھی جائیں تاکہ ہمارے نوجوانوں میں کتب بینی کا شوق پروان چڑھ سکے جو کہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔اس موقع پر فریئر ہال گارڈین بورڈ کے پیٹرانچیف /میئر کراچی وسیم اختر اور بورڈ کے ممبران یاور جیلانی ، شاہد عبداللہ ، جمیل یوسف ، درے قاضی ، پرویز سعید اور غازی صلاح الدین بھی موجود تھے۔

گورنر سندھ نے تاریخی عمارت کے مختلف حصوں کا جائزہ لیا اور گارڈین بورڈ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ بورڈ میں ملک کے ماہر لوگ شامل کئے گئے جو کراچی سے تعلق رکھتے ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اتنا اچھا بورڈ دل لگی سے کام کرنے والا بورڈ آج پریشان ہے اس معاملہ میں، میں یقین دہانی کراتاہوں کہ گورنرہائوس ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے اوراس ضمن میں وزیر اعلیٰ سے بھی درخواست کروں گا کہ وہ اس بورڈ کے ممبران کو جو رکاوٹیں آرہی ہیں ان کو جلد از جلد دور کرنے کے لئے عملی اقدامات یقینی بنائیں ساتھ ساتھ ہیریٹج اتھارٹی کو بھی کہوں گا کہ یہ لوگ بورڈ کے ساتھ مل کر بہتر انداز میں کام کرے ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے ادوار میں جونادر و نایاب نوادرا ت چوری ہوئے یہ ایک تشویشناک امر ہے یہ ایک کرمنل ایکٹ ہے جو بھی اس میں ملوث ہو اسے قرار واقعی سزا دی جائے اس ضمن میں ، میں آج ہی وزیر اعلیٰ کو خط ارسال کروں گا۔ گورنرسندھ نے یقین دلایا کہ عمارت میںموجود صادقین کی پینٹنگ جو کہ ان کے انتقال کی بناء پرنا مکمل رہ گئی تھی ہمارا ایک نایاب اثاثہ ہے اسے بھی محفوظ بنایا جائے۔