اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا، تفتیشی افسر

عدالت نے سابق صدر نیشنل بنک سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی

بدھ 20 نومبر 2019 15:08

اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا کوئی ثبوت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2019ء) سابق وزیر اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائدہ اثاثہ جات ریفرنس میں تفتیشی افسر نادر عباس نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ بدھ کو اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی ۔

ریفرنس کے آخری گواہ تفتیشی افسر نادر عباس پر وکیل صفائی قاضی مصباح نے جرح کی ۔شریک ملزمان نعیم محمود اور منصور رضا رضوی احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔ دور ان سماعت شریک ملزم سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی ۔عدالت نے سابق صدر نیشنل بنک سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی ۔

(جاری ہے)

وکیل صفائی قاضی مصباح کی تفتیشی افسر نادر عباس پر جرح جاری کی گئی نادر عباس نے کہاکہ اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا،وکیل صفائی نے کہاکہ نیب تفتیشی افسر یہ بھی جاننے سے قاصر رہا کہ 44ہزار ڈالرز کا بینیفشری اسٹیو کون تھا۔

وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہاکہ مارچ 1995کو 20لاکھ 48ہزار ڈالرز جس شخصیت کے اکاونٹ میں منتقل ہوئی اس سے تفتیش کی گئی نیب تفیشی افسر نے بتایاکہ یہ حصہ میری تحقیقات کا نہیں بلکہ جے آئی ٹی رپورٹ کا ہے۔نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے قاضی مصباح کے سوالات پر اعتراض اٹھایا ۔ نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے کہاکہ ایک اشتہاری ملزم جو مفرور ہے ان سے متعلق دیگر ملزمان کے وکیل کیسے سوال کر سکتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ جس اشتہاری ملزم نے اپنا وکیل ہی نہیں کروایا ہوں تو وکیل صفائی انکو لیکر جرح میں کیسے سوالات کر سکتے ہیں۔ وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہاکہ کیا ان بنک اکاونٹس سے شریک ملزمان کا کوئی تعلق ثابت ہوا نادر عباس نے کہاکہ عبوری ریفرنس میں شریک ملزم نعیم محمود اور منصور رضا رضوی کا بنک اکائونٹس سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا، جے آئی ٹی کے ریکارڈ میں بھی منصور رضارضوی کیخلآف کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔