شریف فیملی کے اثاثہ جات منجمند کرانے کے حوالے سے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا پر سماعت (کل) ہو گی

جمعرات 5 دسمبر 2019 17:20

شریف فیملی کے اثاثہ جات منجمند کرانے کے حوالے سے نیب پراسیکیوٹر کی ..
لاہور۔ 5 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2019ء) احتساب عدالت لاہور نے شریف فیملی کے اثاثہ جات منجمند کرانے کے حوالے سے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا پر سماعت کل بروز جمعہ تک کے لیے ملتوی کر دی۔احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے کیس پر سماعت کی۔نیب لاہور کی جانب سے شریف فیملی کی جائیداد ضبطی کے حوالے سے درخواست دائر کی گئی تھی۔

جمعرات کے روز سماعت کے دوران عدالت کو نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نیب تفتیشی افسر لاہور ایکسپو میں جاری اینٹی کرپشن ڈے کی تقریب مصروف ہیں، لہذا استدعا ہے کہ سماعت جمعہ تک کے لئے ملتوی کی جائے۔عدالت کے روبرو نیب لاہور کی جانب سے اثاثہ جات منجمند کرنے کے لیے 15 درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن میں شہباز شریف، سلمان شہباز اور حمزہ شہباز سمیت 9 کمپنیوں کے اثاثہ جات منجمند کرنے کی استدعا کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق وزیراعلی، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمند کیے جائیں، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز شریف ،ان کی بیگمات اور بیٹوں کی مختلف مقامات پر موجود 23 جائیدادیں ہیں، ماڈل ٹاون 96اور 87 ایچ کی 10 کنال کی رہائش گاہیں ہیں، نیب نے درخواستوں میں موقف اختیار کیا کہ چنیوٹ میں 2مقامات پر 180اور 209کنال،ڈونگا گلی ایبٹ آباد میں 1کنال ایک مرلے کے نشاط لاجز کو منجمند کیا جائے، ڈی ایچ اے فیز 5 کے A بلاک میں 10، دس مرلہ کے دو گھر اور پیر سوہاوا کے قریب بھی 3جائیدادیں سیل کرنی ہیں، نیب درخواست میں کہا گیا کہ حمزہ اور سلمان شہباز کے نام چنیوٹ میں واقع 182کنال 7 مرلہ اور 209کنال 4مرلہ سے زائد کی 3 جائیدادیں بھی منجمند کی جائیں، جوہر ٹاون 5 پانچ مرلہ کے 9پلاٹ،جوڈیشل کالونی میں 1 کنال سے زائد کے 4 پلاٹس بھی سیل کرنے ہیں، چنیوٹ انرجی لمیٹڈ، رمضان انرجی، شریف ڈیری اور کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری فہرست میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

نیب نے درخواستوں میں موقف اختیار کیا ہیکہ العریبیہ، شریف ملک پروڈکٹس، شریف فیڈ ملز، رمضان شوگر ملز اور شریف پولٹری کو منجمد کیا جائے، درخواست کے مطابق شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز اپنے بزنسز سے منافع کے حصول کے حقدار نہیں ہونگے۔