زیادتی کے بعد جلائی گئی لڑکی دم توڑ گئی

بھئیا مجھے بچا لو،مجھے مرنا نہیں ہے،جنہوں نے میرے ساتھ ظلم کیا اُن کا انجام دیکھنا چاہتی ہوں۔ لڑکی کے آخری الفاظ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 7 دسمبر 2019 12:15

زیادتی کے بعد جلائی گئی لڑکی دم توڑ گئی
اتر پردیش (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 دسمبر 2019ء) بھارت کی ریاست اتر پردیش میں جلائی جانے والی زیادتی کا شکار لڑکی دم توڑ گئی ہے جس کے آخری الفاظ اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ وہ اپنی آخری سانسوں میں کس قدر تکلیف میں مبتلا تھی اور اپنے مجرموں کو آنکھوں کے سامنے سزا ہوتا دیکھنا چاہتی تھی۔دم توڑنے والی لڑکی کو زیادتی کیس میں انصاف کے حصول کے لیے عدالت جاتے ہوئے مرکزی ملزم اور ساتھیوں نے آگ لگائی تھی۔

جس سے لڑکی کا 90 فیصد سے زائد جسم جھلس گیا تھا۔پولیس نے لڑکی کو آگ لگانے والے پانچوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔لڑکی سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو پولیس نے گذشتہ ہفتے ضمانت پر رہا کیا تھا۔زیادتی کے بعد جلائی جانے والی لڑکی نے اسپتال میں اپنے آخری بیان میں کہا تھا کہ قصورواروں کو چھوڑنا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کے مطابق لڑکی کے اپنی آخری سانسوں میں بھائی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھئیا مجھے بچا لو،مجھے مرنا نہیں ہے۔

جنہوں نے میرے ساتھ یہ کیا ہے  میں انہیں موت کی سزا ہوتے دیکھنا چاہتی ہوں۔لڑکی نے مزید کہا کہ میں مرنا نہیں چاہتی،جنہوں نے میرے ساتھ یہ ظلم کیا ہے کہ میں انہوں اپنی آنکھوں کے سامنے پھانسی کے پھندے پر لٹکنا دیکھنا چاہتی ہوں۔خیال رہے کہ خواتین کیلئے غیر محفوظ بھارت میں مرکزی ملزم نے ساتھیوں کیساتھ مل کر ریپ کا شکار لڑکی کو عدالت جاتے ہوئے آگ لگادی تھی ، ریپ کا شکار لڑکی کو آگ لگانے کا واقعہ سامنے آنے پر شہریوں میں شدید غصے کی شدید لہر دوڑ گئی تھی۔

مظاہرین اور اراکین اسمبلی کی جانب سے عدالت پر زور دیا گیا کہ ریپ کیسز کو جلد از جلد نمٹایا جائے اور قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ اس سے قبل بھی بھارت کے شہرحیدر آباد کی ڈسٹرکٹ رنگاریڈی کے علاقے شادنگر میں پیش آیا تھا ، جہاں سے 25کلو میٹردور خاتون کی نعش ملی تھی۔ شادنگر کے قریب نوجوان لڑکی کی سکوٹی پنکچر ہوگئی اور دو لوگوں نے اسے مدد کیلئے کہااور بعد ازاں زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا۔

خاتون ڈاکٹر ہسپتال سے گھر واپسی پر اپنی سکوٹی کے دونوں ٹائر پنکچر پائے۔ پولیس نے خدشہ ظاہر کیا کہ ممکن ہے سکوٹی کے ٹائر ملزم نے پنکچر کئے ،موٹر شاپ دکان کا سٹاف بھی اس واقعے میں ملوث ہوسکتا ہےیامدد کی غرض سے آئے افرادنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔خیال رہے کہ اس واقعے میں ملوث ملزمان پولیس مقابلے میں مارے گئے تھے۔