پاکستان میں شکار کیلئے آنے والے 7 قطری شہری گرفتار کر لیے گئے

بلوچستان کے علاقے نوشکی میں ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے تلور کے شکار کیلئے آنے والے قطری باشندوں کو غیر قانونی شکار پر گرفتار کیا

muhammad ali محمد علی پیر 9 دسمبر 2019 22:53

پاکستان میں شکار کیلئے آنے والے 7 قطری شہری گرفتار کر لیے گئے
نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 دسمبر2019ء) پاکستان میں شکار کیلئے آنے والے 7 قطری شہری گرفتار کر لیے گئے، بلوچستان کے علاقے نوشکی میں ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے تلور کے شکار کیلئے آنے والے قطری باشندوں کو غیر قانونی شکار پر گرفتار کیا ۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں کچھ قطری شہریوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کے شہر نوشکی میں ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے تلور کے شکار کیلئے آئے ہوئے 7 قطری باشندوں کو غیر قانونی شکار کرنے پر گرفتار کر لیا۔

بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے قطری شہری لائسنس اور این او سی کے بغیر شکار پر آئے تھے۔ گرفتار قطریوں کو سرکٹ ہائوس نوشکی میں منتقل کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ بلوچستان حکومت نے نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیے صوبے میں 18 علاقے مختص کردیے ہیں اور محکمہ وائلڈ لائف حکام کی جانب سے قطر سمیت مختلف عرب ممالک کے باشندوں کواجازت نامے بھی جاری کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بلوچستان میں تلور کے شکار کےلیے علاقے ضلع موسٰی خیل، قلعہ سیف اللہ، جھل مگسی، نوشکی، چاغی، دالبندین، آواران، واشک، پنجگور، سبی،لسبیلہ، کچھی، ڈیرہ بگٹی اور نوکنڈی میں مختص کیے گئے ہیں۔ حکومت بلوچستان نے 100 تلوروں کے شکار کے لیے ایک لاکھ ڈالر فیس مقررکر رکھی ہے جب کہ صوبائی حکومت نے شکار میں استعمال ہونے والے ایک باز کے لیے ایک ہزار ڈالر فیس رکھی ہے۔

وائلڈ لائف حکام کے مطابق گذشتہ سال تلورکےشکارکےلیے بلوچستان میں 19 علاقے الاٹ کیے گئے تھے۔ گذشتہ سال تلور کے شکارکی فیس کی مد میں 13کروڑ روپے جمع ہوئے تھے، شکار کی مد میں جمع فیس جنگلی حیات کےتحفظ اورفروغ کےلیےاستعمال کی جارہی ہے اور رواں سال شکارکی فیس کی مد میں 35کروڑ روپے سے زائد کی آمدنی متوقع ہے۔