جج ویڈیو سکینڈل: سپریم کورٹ نے نواز شریف کی نظرثانی درخواست نمٹا دی

ویڈیو کو جانچنے سے متعلق شرائط اکیڈمک مشق تھی‘ہم کسی کیساتھ ناانصافی نہیں کریں گے، ہائیکورٹ عدالتی آبزرویشنز سے متاثر ہوئے بغیر جج ارشد ملک کے ویڈیو کیس کا آزادانہ فیصلہ کرے۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ریما رکس

منگل 10 دسمبر 2019 20:54

جج ویڈیو سکینڈل: سپریم کورٹ نے نواز شریف کی نظرثانی درخواست نمٹا دی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2019ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی نظرثانی درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو کو جانچنے سے متعلق شرائط اکیڈمک مشق تھی‘ہم کسی کیساتھ ناانصافی نہیں کریں گے‘یہ تاثر غلط ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے سبب ہائیکورٹ نے شکنجہ کس دیا۔

عدالت عظمیٰ پہلے بھی اپنے فیصلے میں کہہ چکی کوئی عدالت ہماری آبزرویشنز سے متاثر نہ ہو‘ہم تفصیلی فیصلے میں دوبارہ لکھ دیں گے ہائیکورٹ عدالتی آبزرویشنز سے متاثر ہوئے بغیر جج ارشد ملک کے ویڈیو کیس کا آزادانہ فیصلہ کرے۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے منگل کے روز جج ویڈیو سکینڈل کیس کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے درخواست میں ارشد ملک کی ویڈیو کا جائزہ لینے کیلئے عائد شرائط ختم کرنے کی استدعا کی تھی۔ نواز شریف کے وکیل نے جب ویڈیو کو جانچنے سے متعلق شرائط پر دلائل دیے تو چیف جسٹس نے کہا کہ ویڈیو کو جانچنے سے متعلق شرائط اکیڈمک مشق تھی‘ہم کسی کیساتھ ناانصافی نہیں کریں گے‘ یہ تاثر غلط ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے سبب ہائیکورٹ نے شکنجہ کس دیا‘عدالت عظمیٰ پہلے بھی اپنے فیصلے میں کہہ چکی کوئی عدالت ہماری آبزرویشنز سے متاثر نہ ہو‘ہم تفصیلی فیصلے میں دوبارہ لکھ دیں گے ہائیکورٹ عدالتی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر آزادانہ فیصلہ کرے۔

سپریم کورٹ اس کیس میں پہلے ہی یہ قرار دے چکی ہے کہ جج ارشد ملک کیوجہ سے پوری عدلیہ کا سر شرم سے جھک گیا۔عدالت عظمیٰ نے نواز شریف کی نظر ثانی اپیل نمٹاتے ہوئے کہا کہ وقت میں جدت آنے کیساتھ کسی بھی آڈیو یا ویڈیو کا جائزہ لینے کے طریقہ کار میں تبدیلی آتی رہتی ہے،عدالت نے اس وقت موجود ویڈیو کا جائزہ لینے سے متعلق قانونی نکات کو واضح کیا تھا۔۔۔۔۔۔توصیف