اسلام آباد کے سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا، ترجمان پمز

پیر 23 دسمبر 2019 15:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2019ء) وفاقی دارالحکومت کے پبلک سیکٹر ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا تا کہ مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے، نجی ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کے اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے، خطے میں نجی ہسپتال 70 ہزار تا ایک لاکھ روپے یومیہ پر وینٹی لیٹر کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

پمز ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ نے کہا ہے کہ ہسپتال میں اس وقت بچوں اور بڑے مریضوں کے لئے 52 وینٹی لیٹر بیڈ دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ نوازائیدہ بچوں کے لئے 12 انکیوبیٹرز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پمز میں میڈیکل کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں 10 وینٹی لیٹر بیڈ، سرجیکل آئی سی یو کے یونٹ میں 11، کارڈیک سرجری آئی سی یو میں 3 ، آئی سی یو برن میں 6، نوزائیدگان کے آئی سی یو میں 10 اور نیونیٹل آئی سی یو میں 12 وینٹی لیٹرز بیڈ کی سہولت دستیاب ہے جبکہ بچوں کے وارڈ میں 12 انکیوبیٹرز بیڈ بھی دستیاب ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے اعداد وشمار کی روشنی میں وینٹی لیٹرز کی تعداد کم ہے جس میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سرکاری ہپستالوں میں 20 فیصد مریضوں کو یہ سہولیات دستیاب ہیں جو ضرورت سے کم ہے۔ اس لئے وینٹی لیٹرز بیڈ کی تعداد میں اضافہ کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ عام آدمی کو سستے علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیاء کے خطے میں نجی ہسپتال وینٹی لیٹر کے یومیہ اوسط 70 ہزار سے ایک لاکھ روپے وصول کرتے ہیں جو بہت زیادہ ہیں اور عام آدمی کی پہنچ سے دور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عام آدمی کو علاج معالجے کی سستی اور معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے پر عزم ہے اور اس حوالے سے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :