امریکی ائیربیس پر حملہ، امریکی فوجی نشانہ بن گئے، جانی نقصان ہونے کا امکان

عراق میں امریکی فضائیہ کی بلد ائیربیس کو 2 راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا، راکٹ ائیربیس کے اندر گرے، ہلاکتوں کا امکان

muhammad ali محمد علی ہفتہ 4 جنوری 2020 23:06

امریکی ائیربیس پر حملہ، امریکی فوجی نشانہ بن گئے، جانی نقصان ہونے کا ..
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جنوری2020ء) امریکی ائیربیس پر حملہ، امریکی فوجی نشانہ بن گئے، جانی نقصان ہونے کا امکان، عراق میں امریکی فضائیہ کی بلد ائیربیس کو 2 راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا، راکٹ ائیربیس کے اندر گرے، ہلاکتوں کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں اداروں کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ عراقی صوبے صلاالحدین میں واقع امریکی ائیربیس پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ حملہ ایران کی جانب سے کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکی ائیربیس پر 2 راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ راکٹ ائیربیس کے اندر گرے ہیں۔ جس وقت ائیربیس کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا اس وقت وہاں امریکی فوجی موجود تھے۔ اطلاعات ہیں کہ فوجی اڈے پر ہونے والے راکٹ حملے کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

جبکہ ایران نے تاحال ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ دوسری جانب روسی خبر رساں ادارے کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہفتے کی شب کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے کے قریب 3 راکٹ گرے ہیں۔ اس واقعے کے بعد سے امریکی سفارت خانے کو جانے والے تمام راستے بند ہو گئے ہیں۔

جبکہ اس حملے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں ایران اور امریکا کے درمیان اب کسی بھی وقت باقاعدہ جنگ چھڑ سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی فوج نے امریکا سے قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان نے ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا تھا کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔

جبکہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی بھی وقت اور انداز میں جواب دینے حق رکھتا ہے۔ جبکہ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے ٹھیک 24 گھنٹے بعد عراق میں آج ایک اور فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ عراقی حکام نے بتایا کہ بغداد کے شمال میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کو لے جانے والی دو کاروں کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایران کی حمایت یافتہ پاپولر موبلائزیشن فورسز نے بھی فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمال میں واقع تاجی میں اسٹیڈیم کے قریب ایک میڈیکل قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین فوج اور بہترین خفیہ ادارے ہیں۔ اگرامریکیوں کو کسی بھی قسم کے خطرے کا سامنا ہوا تو ہم جوابی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔