ایران کا اسرائیل کے دارالحکومت اور امریکی بحری بیڑے پر حملہ کرنے کا اعلان

آبنائے ہرمز میں امریکی جنگی جہاز اور تل ابیب ایران کے ہدف پر ہیں: ایرانی جنرل غلام علی ابو حمزہ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 4 جنوری 2020 23:55

ایران کا اسرائیل کے دارالحکومت اور امریکی بحری بیڑے پر حملہ کرنے کا ..
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جنوری2020ء) ایران کا اسرائیل کے دارالحکومت اور امریکی بحری بیڑے پر حملہ کرنے کا اعلان، ایرانی جنرل غلام علی ابو حمزہ کا کہنا ہے کہ آبنائے ہرمز میں امریکی جنگی جہاز اور تل ابیب ایران کے ہدف پر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی جنرل غلام علی ابو حمزہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز میں موجودہ امریکی جنگی بحری جہازوں اور اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کو اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے۔

ایرانی جنرل کا کہنا ہے کہ ایران جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ مناسب وقت اور جگہ پر لے گا۔ دوسری جانب عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہفتے کی شب کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے کے قریب 3 راکٹ گرے ہیں۔

(جاری ہے)

اس واقعے کے بعد سے امریکی سفارت خانے کو جانے والے تمام راستے بند ہو گئے ہیں۔

جبکہ اس حملے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ جبکہ ایرانی خبر رساں ادارے دعویٰ کر رہے ہیں کہ عراقی صوبے صلاالحدین میں واقع امریکی فوجی اڈے پر بھی راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ حملہ ایران کی جانب سے کیا گیا ہے۔ تاہم تاحال ان حملوں کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم اطلاعات ہیں کہ فوجی اڈے پر ہونے والے راکٹ حملے کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جبکہ ایران نے تاحال ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں ایران اور امریکا کے درمیان اب کسی بھی وقت باقاعدہ جنگ چھڑ سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی فوج نے امریکا سے قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان نے ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا تھا کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔ جبکہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی بھی وقت اور انداز میں جواب دینے حق رکھتا ہے۔