وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

پاکستان خطے میں کسی نئے تناظہ میں فریق نہیں بنے گا، پاکستان کی سرزمین کسی ہمسایہ ملک کے لیے استعمال نہیں ہوگی: پاکستان کا دوٹوک موقف

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 9 جنوری 2020 20:35

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 9 جنوری 2020) : شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ، خطے میں کشیدگی اور امن اور استحکام کی صورتحال پر تبادلہ خیال، کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے دونوں فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہو گا، تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف سے ٹیلی فونگ رابطہ ہوا ہے۔

اس بات پر دوطرفہ رائے پر اتفاق کیا گیا کہ کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے دونوں فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی علاقائی امن استحکام کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں کسی نئے تناظہ میں فریق نہیں بنے گا، پاکستان کی سرزمین کسی ہمسایہ ملک کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اس سے قبل زیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان وہ ملک ہے جو کبھی جنگ نہیں لڑے گا، امن سے لوگوں کو متحدکرے گا، پاکستان اب کبھی بھی کسی بھی جنگ میں شرکت نہیں کرے گا، ماضی میں ہم دوسروں کی جنگوں میں شریک ہوتے رہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان وہ ملک بنے گا جو ملکوں میں امن پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔ہماری کوشش ہو گئی کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوستی کرائیں۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ ٹرمپ کو کہا تھا کہ ایران اور امریکا کے مابین دوستی کرانے کو تیار ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان ایران اور امریکا کے مابین کشیدگی کم کروانے کے لیے متحرک ہے۔ وزیراعظم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بھی ایران اور امریکا کا دورہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ایران، امریکہ کشیدگی کے حوالہ سے بدھ کو وزیر خارجہ نے اہم ویڈیو بیان میں کہا کہ مشرق وسطیٰ عرصہ دراز سے کشیدگی کا شکار ہے، 3 جنوری کے واقعات اور پھر 8 جنوری کو علی الصبح سامنے آنے والے ردعمل نے کشیدگی میں اضافہ کیا ہے، پاکستان سمجھتا ہے کہ یہ کشیدگی نہ صرف ہمارے بلکہ پورے خطہ کے مفاد میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، پاکستان کی کوشش رہی ہے اور کوشش ہے کہ ہم معاملات کو سلجھائیں، اس ساری صورتحال کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے خطہ کے دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی روابط کے فروغ کا فیصلہ کیا اور میری خطہ کے مختلف وزراء خارجہ سے گفت و شنید ہوئی، ان سب کی یہی رائے ہے کہ ہم مل جل کر خطہ کے امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مجھے خصوصی ہدایت کی ہے کہ امن کی ہماری خواہش کو آگے بڑھانے کیلئے اور معاملات کو سلجھانے کیلئے میں ایران، سعودی عرب اور امریکہ کا دورہ کروں ، میں اس کا ارادہ رکھتا ہوں اور ہم نے روابط شروع کر دیئے ہیں تاکہ خطہ کو جنگ سے بچانے اور قیام امن کیلئے پاکستان جو کردار ادا کر سکتا ہے وہ کیا جائے۔