کوئٹہ مسجد بم دھماکے نے پورا خاندان اجاڑ دیا، ایک ماہ قبل شہید ہونے والے نوجوان کے والد ڈی ایس پی امان اللہ بھی آج شہید ہوگئے

صوبائی دارالحکومت کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون میں واقع مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے کے نتیجے 15 افراد شہید ہوچکے، ایف سی کی جانب سے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن جاری

muhammad ali محمد علی جمعہ 10 جنوری 2020 20:52

کوئٹہ مسجد بم دھماکے نے پورا خاندان اجاڑ دیا، ایک ماہ قبل شہید ہونے ..
کوئٹہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 جنوری 2020ء) کوئٹہ مسجد بم دھماکے نے پورا خاندان اجاڑ دیا، ایک ماہ قبل شہید ہونے والے نوجوان کے والد ڈی ایس پی امان اللہ بھی آج شہید ہوگئے، صوبائی دارالحکومت کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون میں واقع مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے کے نتیجے 15 افراد شہید ہوچکے، ایف سی کی جانب سے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن جاری۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون میں واقع مسجد کے اندر ہونے والے بم دھماکے نے ایک پورا خاندان اجاڑ دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکے میں شہید ہو جانے والے ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی کا نوجوان بیٹا بھی ایک ماہ قبل شہید کر دیا گیا ہے۔ شہید امان اللہ کے 32 سالہ صاحبزادے نجیب اللہ کو ایک ماہ قبل کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں شہید کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

واقعے کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن غوث آباد کی مسجد میں نماز مغرب کے دوران دھماکا ہوا ہے، دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ آواز دور تک سنائی دی گئی۔ دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں جائے دھماکا پر پہنچ گئیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیا۔ جبکہ ریسکیو ٹیموں نے امدادی کاروائیوں میں حصہ لیا۔

واقعے کے فوری بعد سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 15 افراد جاں بحق اور 21 افراد کے زخمی ہوگئے ہیں۔ ڈی آئی جی کوئٹہ جی عبدالرزاق چیمہ نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ سمیت 15 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ دھماکا مسجد میں نماز کے دوران ہوا۔

دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن قوتیں بلوچستان کا امن خراب کرنا چاہتی ہیں۔ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی، سیاسی اور حکومتی شخصیات نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ جبکہ آرمی چیف نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔