ایران کے ساتھ فوجی تصادم عالمی امن کو متاثر کرے گا، جاپانی وزیراعظم

سعودی ولی عہد سے ملاقات،بحری سیکیورٹی میںملکرکام کرنے ،خفیہ سرگرمیوں کو ختم کرنے والا اور پی 3سی پیٹرول ایئر کرافٹ مشرق وسطی بھیجنے کافیصلہ

پیر 13 جنوری 2020 16:25

ایران کے ساتھ فوجی تصادم عالمی امن کو متاثر کرے گا، جاپانی وزیراعظم
ٹوکیو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2020ء) جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ فوجی تصادم عالمی امن اور استحکام کو متاثر کرے گا۔فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وہ امریکا کے ڈرون حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطی میں کشیدہ ہونے والی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مشرق وسطی کا دورہ کررہے ہیں۔

انہوں نے یہ بیان اپنے 5 روزہ دورے کے آغاز میں دیا جو تہران کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے جواب میں عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر فائر کیے گئے میزائلز کے باعث خطے میں پڑگیا تھا۔تاہم جب ان خدشات میں کمی آئی تو جاپانی وزیراعظم اپنے دورے پر روانہ ہوئے اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے ایک گھنٹہ طویل اجلاس میں علاقائی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

جاپانی وزارت خارجہ کے ترجمان مساتو اوتاکا کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خطے میں ایسے کسی بھی فوجی تصادم کہ جس میں ایران جیسا ملک شامل ہو کے نتیجے میں نہ صرف خطے کے امن اور استحکام پر اثر پڑے گا بلکہ دنیا کا امن اور استحکام بھی متاثر ہوگا۔جاپانی وزیراعظم نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے تمام متعلقہ ممالک سے سفارتی کوششوں میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں رہنمائوں نے خطے میں بحری سیکیورٹی کے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا اور خفیہ سرگرمیوں کو ختم کرنے والا اور پی 3 سی پیٹرول ایئر کرافٹ مشرق وسطی بھیجنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔رپورٹس کے مطابق جاپانی حکومت نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ ایک جنگی جہاز اور پیٹرولنگ طیاروں کو مشرق وسطی بھیجے گی کیونکہ جاپان وہاں سے اپنی ضرورت کا 90 خام تیل درآمد کرتا ہے۔ترجمان جاپانی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نے جاپان کو مستحکم اور مسلسل سعودی تیل کی فراہمی جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔جاپانی وزیراعظم اپنے دورے کے دوران عمان اور متحدہ ارب امارات بھی جائیں گے۔