حکومت کا اتحادیوں کے راضی نہ ہونے پر دوسرے آپشن پر غور

پاکستان تحریک انصاف کا ن لیگ کے ناراض ارکان سے رابطے کا فیصلہ،لیگی ارکان کو ساتھ ملا کر پنجاب اور مرکز میں پی ٹی آئی کو برتری مستحکم کرنے کا مشن شروع

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 20 جنوری 2020 10:52

حکومت کا اتحادیوں کے راضی نہ ہونے پر دوسرے آپشن پر غور
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-20جنوری2020ء) پاکستان تحریک انصاف اتحادیوں کے تحفظات پر پریشان ہو گئی ہے۔اتحادیوں کو منانے کا ٹاسک سینئیر پی ٹی آئی رہنما جہانگیر خان ترین کو دیا گیا۔ایک طرف جہاں اتحادیوں کو منانے کا سلسلہ جاری ہے وہیں دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے دوسرے آپشن پر غور بھی شروع کر دیا ہے۔پی ٹی آئی نے ن لیگ کے ناراض ارکان سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے جس کا ٹاسک جہانگیر ترین کو دیا دیا ہے۔

اسمبلی میں عددی برتری برقرار رکھنے کے لیے اتحادیوں کے ساتھ ساتھ اب ن لیگ کے ناراض ارکان سے رابطے شروع کیے جا رہے ہیں۔زرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے ارکان کو ساتھ ملا کر پنجاب اور مرکز میں پی ٹی آئی کو برتری مستحکم کرنے کے مشن پر گامزن ہو چکی ہے۔جبکہ تجزیہ نگار روف کلاسرا کا کہنا تھا کہ عمران خان پر پریشر بڑھتا جا رہا ہے، انہیں اب کچھ اہم فیصلے لینے پڑیں گے ورنہ ان کے اتحادی ہی ان کے لئے مشکلات کھڑی کر دیں گے۔

(جاری ہے)

مزید بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سب سے زیادہ پریشر ایم کیو ایم اور چوہدری برادران کی جانب سے مل رہا ہے جس کی وجہ سے ان کے لئے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی تھی جس کے بعد رہنما خالد مقبول صدیقی کی جانب سے بھی استعفیٰ دیا گیا تھا اور ساتھ ہی ساتھ عمران خان کو کہا گیا تھا کہ اگر ان کے ساتھ یہی سلوک رکھا گیا تو وہ حکومتی اتحاد ختم کردیں گے۔

اس وقت صرف ایم کیو ایم نہیں بلکہ تمام اتحادی جماعتوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کے لوگ ان سے اب سوال کرتے ہیں کہ وہ اپنے مسائل کا حل کہاں سے کروائیں۔یاد رہے کہ اتحادی جماعتوں کے علاوہ پی ٹی آئی کے اپنے کراچی سے منتخب ایم این اے ڈاکٹر عامر لیاقت کی جانب سے بھی ایسے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کا یہی سلوک رہا تو میں قومی اسمبلی سے مستعفیٰ ہو جاوں گا۔