نواز شریف کی مشروط اجازت اور میڈیکل رپورٹس پرسرکاری وکیل کو جواب جمع کرانے کی ہدایت

پیر 20 جنوری 2020 16:43

نواز شریف کی مشروط اجازت اور میڈیکل رپورٹس پرسرکاری وکیل کو جواب جمع ..
ْلاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2020ء) لاہور ہائیکور ٹ نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی علاج کے لئے مشروط اجازت اور میڈیکل رپورٹس پرفاقی حکومت کو میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لے کر جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میڈیکل رپورٹس دیکھے اور اگرکوئی اعتراض ہیں تو ان پر قانون کے مطابق رجوع کر ے ، دوران سماعت کھانے کے ذکر پر سرکاری وکیل کی بات کا نواز شریف کے وکیل نے ترکی بہ ترکی جواب دیا جس پر فاضل عدالت نے دونوں کو عدالت میں سیاسی بیان بازی سے روکدیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ سماعت کی ۔ دوران حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان پیش ہوئے۔عدالت نے استفسار کیا کہ نواز شریف کب آرہے ہیں، وہ واپس آئیں گے یا وہیں بیٹھ کر سب چلائیں گے۔

(جاری ہے)

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ ہم نے سابق وزیراعظم کی صحت مکمل بحال نہیں ہوئی، سفارتکانے سے تصدیق شدہ رپورٹس حکومت اور عدالت میں جمع کروا چکے ہیں۔

جیسے ہی ڈاکٹر انہیں صحتمند قرار دینگے وہ واپس آ جائے گے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت نے جو چار ہفتوں کا وقت دیا تھا وہ ختم ہو چکا ہے،نوازشریف وہاں پر گھوم پھر رہے ہیں اور برگر کھا رہے۔ نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے انہیں روزے رکھنے اور گھر سے کھانا کھانے کا نہیںکہا تھا۔ فاضل بنچ نے کہاکہ سیاست نہ کریں بلکہ قانون کے مطابق بات کریں۔ جسٹس طارق عباسی نے کہا کہ اب تو کچھ اور لوگ یہاں سے وہاںجانے کی تیاری کر رہے ہیں۔عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنا جواب جمع کیوں نہیں کرایا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ انہیں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس نہیں ملیں۔عدالت نے سرکاری وکیل کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔