سندھ ہائیکورٹ نے آئی سندھ کلیم امام کو تبدیل کرنے سے روک دیا

جب تک اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے جواب نہیں آجاتا کلیم امام آئی جی سندھ رہیں گے،عدالت کے ریمارکس

پیر 20 جنوری 2020 19:50

سندھ ہائیکورٹ نے آئی سندھ کلیم امام کو تبدیل کرنے سے روک دیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2020ء) سندھ ہائیکورٹ نے آئی سندھ کلیم امام کو تبدیل کرنے سے روکتے ہوئے وفاق اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ریماکس دیئے جب تک اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے جواب نہیں آجاتا کلیم امام آئی جی سندھ رہیں گے۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

پارلیمانی لیڈر پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ، رکن سندھ اسمبلی سعید آفریدی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ صوبائی حکومت کہتی ہے کہ آئی جی سندھ نے اپنا اعتماد کھو دیا ہے۔ آئی جی سندھ صوبے میں جرائم کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس وجہ سے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ کو ہٹانا غیر قانونی و غیر آئینی ہے۔

سندھ حکومت نے پولیس ایکٹ 2019 کی بھی خلاف وزری کی ہے۔ صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کی مشاورت سے انسپکٹر جنرل کو تبدیل کیا ہے۔ 17 جنوری کو حکومت سندھ کی اس بات کی وفاقی حکومت نے نفی کردی ہے۔ آئی جی کی تبدیلی اور نئے آئی جی کی تعیناتی پر کوئی بھی مشاورت نہیں کی گئی۔ اس سے قبل بھی دو سینیر پولیس افسران کو سندھ حکومت نے معطل کیا تھا۔ سںندھ ہائیکورٹ نے ان تبادلوں کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

حکومت سندھ نے آئی جی کی تبدیلی کا خط وفاق کو لکھا۔ عدالت نے ریماکس دیئے ہم نے آئی جی کو تبدیل کرنے سے نہیں روکا۔ عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے وفاق کے جواب کے بغیر کیسے آئی جی کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے موقف دیا کہ سںندھ حکومت نے تاحال آئی جی کو تبدیل نہیں کیا ہے۔عدالت نے ریماکس دیئے جب تک اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جواب نہیں آتا کلیم امام آئی جی سندھ رہیں گے۔

سندھ ہائیکورٹ پہلے فیصلہ دے چکی ہے صوبہ اور وفاق کی مشاورت کے بعد آئی جی تبدیل ہوگا۔ قانون میں آئی جی سندھ کے عہدے کی مدت 3 سال ہے۔ صوبائی کابینہ میں آئی جی کی کارکردگی پر بھی بات کی گئی ہے۔ نئے آئی جی کی تعیناتی قانون کے مطابق کی جائے۔ سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی کی تبدیل کے خط کا ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو آئی جی سندھ کلیم امام کے تبادلے سے روکتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کو 28 جنوری تک جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریماکس دیئے بادی النظر میں آئی جی کو ہٹانے سے پہلے وفاق سے مشاورت نہیں کی گئی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو قانون کے مطابق وفاق سے مشاورت کرکے فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔