ایس ایچ او نے نفری کے ہمراہ گھر پر دھاوا بولا اور برہنہ ڈانس کروایا

ایس ایچ او مخدوم پور ظفر موہانی نے زبردستی ماں کے سامنے برہنہ ڈانس کرنے کی ویڈیو بھی بنائی، متاثرہ لڑکی صائمہ، ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا : ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 21 جنوری 2020 20:27

ایس ایچ او نے نفری کے ہمراہ گھر پر دھاوا بولا اور برہنہ ڈانس کروایا
خانیوال (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 21 جنوری 2020) : ایس ایچ او نے نفری کے ہمراہ گھر پر دھاوا بولا اور برہنہ ڈانس کروایا، ایس ایچ او مخدوم پور ظفر موہانی نے زبردستی ماں کے سامنے برہنہ ڈانس کرنے کی ویڈیو بھی بنائی۔ تفصیلات کےمطابق خانیوال میں شہریوں کا تحفظ کرنے والے ہی شہریوں کی عزت پر ہاتھ ڈالنے لگے۔ ایک شرمناک واقعہ تب پیش آیا جب ایس ایچ او مخدوم پور ظفر موہانی نے ایک بس ہوسٹس صائمہ کو ہراساں کرنے کی کوشش کی۔

ایس ایچ او نے خاتون کا پیچھا کیا اور اسکے گھر میں نفری لے کر پہنچ گیا۔ خاتون نے جب بہت سے پولیس اہلکاروں کو اپنے دروازے پر دیکھا تو وہ پریشان ہو گئی۔ ایس ایچ او ظفر موہانی زبردستی گھر میں دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ داخل ہوگیا اور صائمہ کو ہراساں کیا۔

(جاری ہے)

اس وقت صائمہ کو یہ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ وہ قانون کے رکھوالوں کی شکایت کس سے کرے۔

اس کو ایس ایچ او نے شدید ہراستگی کا نشانہ بناتے ہوئے زبردستی ماں کے سامنے برہنہ کرکہ ڈانس کرایا۔ مذکورہ لڑکی صائمہ نے بیان دیا ہے کہ ظفر موہانی مجھ سے تعلقات کا خواہشمند تھا جس پر میں نے انکار کیا تھا، جب ظفر موہانی گھر میں داخل ہوا تو اس نے مجھے زبردستی برہنہ کرکہ ماں کے سامنے ڈانس کروایا اور اسکی مبینہ ویڈیو بھی بنائی۔ ا سکے بعد ایس ایچ او اور دیگر اہلکاروں نے مجھے اور میرے گھر والوں کو دھمکیاں بھی دیں۔

جب اس واقعے کا مقدمہ درج کرایا گیا تو اعلیٰ پولیس اہلکار حرکت میں آگئے۔ اس واقعے پر ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد کا کہنا ہے کہ ایس ایچ اومخدوم پور ظفر موہانی کو معطل کر دیا گیا ہے اور اعلیٰ سطح کی انکوائری ٹیم کو 24 گھنٹوں میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خاتون کو ہراساں کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف جلد از جلد بھرپور کاروائی کی جائیگی۔

گزشتہ کئی روز سے پولیس گردی کے واقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل لاہور شہر کی ایک مقامی مارکیٹ کے تاجروں نے احتجاج کے نام پر زبردستی میٹرو بس سروس اور روٹ بند کروا دیا تھا۔ میٹرو بس سروس بند ہو جانے سے شہریوں کو شدید مشکلات کاسامنا تھا۔پولیس کی جانب سے شہر کی ایک مقامی مارکیٹ کے گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد مارکیٹ کے تاجر احتجاج کیلئے سڑکوں پر آگئے تھے۔

تاجروں نے مارکیٹ کے قریب واقع میٹرو بس اسٹیشن اور روٹ کو زبردستی بند کروا دیا تھا، جس کے باعث پورے روٹ پر میٹرو بس سروس کو بند کرنا پڑ گیا تھا۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کی مارکیٹ میں ڈیوٹی پر تعینات ایک سول گارڈ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ تاجروں کا مطالبہ تھا کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں اور متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے، بصورت دیگر ان کا احتجاج جاری رہے گا۔