پاکستان کو بھی شہریت کا قانون لانا چاہئیے

جو مسلمان بھارت میں متنازع شہریت کا شکار ہورہے ہیں ان کو پاکستان میں شہریت دے دی جائے۔بی جے پی رہنما

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 22 جنوری 2020 13:36

پاکستان کو بھی شہریت کا قانون لانا چاہئیے
نئی دہلی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22 جنوری 2020ء) بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز وکرم سینی نے کہاہے کہ پاکستان کو بھی شہریت کا قانون لانا چاہیے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز وکرم سینی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ اپنے ملک میں شہریت کا قانون نافذ کرے اور جو مسلمان بھارت میں متنازع شہریت کا شکار ہورہے ہیں ان کو پاکستان میں شہریت دے دی جائے۔

وکرم سینی نے کہا کہ بھارت میں جو مسلمان شہریت کی وجہ سے ظلم برداشت کر رہے ہیں وہ اگر چاہیں تو پاکستان جا سکتے ہیں ان کو کوئی نہیں روک رہا۔بی جے پی کے قانون ساز نے کہا کہ پاکستان ادلا بدلی کرلے جو ہندو وہاں تکلیف میں ہیں ان کو بھارت بھیج دیں اور بھارت کے مسلمانوں کو پاکستان میں شہریت دے دی جائے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لئے شہریت کے نئے قانون متعارف کروائے گئے ہیں جس کو لے کر بھارت کے اندر سے کئی تحریکیں جنم لے چکی ہیں جس نے بھارت کے مختلف شہروں میں ہنگامے برپا ہوئے ہیں۔

اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) نے بھارتی شہریت کے قوانین پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اوآئی سی نے مطالبہ کیاتھا کہ بھارت میں مسلم اقلیتوں اور اسلامی عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، موجودہ بھارتی صورتحال سے مسلمان اقلیت متاثر ہو رہی ہے۔ او آئی سی سیکرٹریٹ کے مطابق اوآئی سی کو بھارتی شہریت کے قوانین پر تشویش ہے۔اوآئی سی نے کہا تھا کہ بھارت کی موجودہ صورت حال سے مسلمان اقلیت متاثر ہو رہی ہے۔

او آئی سی نے بابری مسجد کے کیس کے معاملے پر بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔جب کہ سابق افغان صدر حامد کرزئی نے بھارتی اخبار دی ہندو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قانون جس میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے اور 3 ممالک کے ہندو، سکھ، جین، بدھ مت، مسیحی اور پارسیوں کو شہریت دینے کا کہا ہے، اسے سب کے لیے ہونا چاہیے۔