کرونا وائرس نے تباہی مچادی‘گلوبل ایمرجنسی کے نفاذپر غور

عالمی ادارہ صحت اور گلوبل ہیلتھ سیکورٹی ڈویژن نے عالمی سطح پر ہنگامی حالت کے نفاذ کا عندیہ دے دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 28 جنوری 2020 00:06

کرونا وائرس نے تباہی مچادی‘گلوبل ایمرجنسی کے نفاذپر غور
نیویارک/بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری۔2020ء) چین سے دنیا کے مختلف ممالک میں پھیلنے والے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر Tedros Adhanom نے چینی حکام کے ساتھ ہنگامی میٹنگزکی ہیں امریکی نشریاتی ادارے نے دعوی کیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت اور گلوبل ہیلتھ سیکورٹی ڈویژن نے عالمی سطح پر ہنگامی حالت کے نفاذ کا عندیہ دیا ہے چینی حکام نے 82 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے چین میں نئے قمری سال کی تعطیلات میں بھی توسیع کر دی گئی ہے.

(جاری ہے)

واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ امریکا کے فیڈرل سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینٹیشن(سی ڈی سی) نے امریکا کی 26ریاستوں میں 110سے زائد افراد کے وائرس سے متاثرہونے کے شبہ میں زیرنگرانی لینے کی تصدیق کی ہے جریدے نے سی ڈی سی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ 5امریکی شہریوں کو انتہائی تشویشناک حالت میں چین سے امریکا منتقل کیا گیا ہے اور انہیں خصوصی کیئرسینٹرمیں رکھا گیا ہے سی ڈی سی حکام کے مطابق پچھلے چند ہفتوں میں2400امریکی شہریوں نے کرونا وائرس سے متاثرہ چین کے شہر وہان کا دورہ کیا ہے اس لیے سی ڈی سی کے زیرتحت ان تمام افراد کے ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں .امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شکاگو اور سیاٹل میں شہریوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ ابھی لاس اینجلس اور فونکس سے دو نئے مریض سامنے آئے ہیں حکام کو خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں کرونا وائرس کے امریکہ میں مزید کیسز سامنے آ سکتے ہیں.چینی نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا ہے کہ علامات سے لگتا ہے کہ کرونا2003میں پھیلنے والے وائرس”سارس“کی ایک طاقتور قسم ہے. اطلاعات کے مطابق ڈبلیو ایچ او سے مشاورت کے بعد چین نے قومی سطح پر ہنگامی حالت کے نفاذکا اعلان کردیا ہے ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مدد کی پیشکش کی ہے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وائرس سے نمٹنے کیلئے چین سے مسلسل رابطے میں ہیں، ہم نے چین اور صدر شی کو کسی بھی مدد کی پیش کش کی ہے، امریکی صدر کا اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کے امریکا میں بہت کم کیسز رپورٹ ہوئے ہیں لیکن پھر بھی ہم اس معاملے کو غور سے دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ماہرین بہت غیر معمولی صلاحیت کے حامل ہیں.برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد میں 30 فی صد اضافہ ہو چکا ہے اور مجموعی تعداد 2744 تک پہنچ چکی ہے متاثرہ افراد کی نصف تعداد صوبہ ہوبئی میں ہے اس صوبے کا مرکزی شہر ووہان ہے‘وائرس کے دنیا کے کئی ملکوں کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ میں بھی8 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ہانگ کانگ نے ان افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جنہوں نے دو ہفتوں کے دوران چین کے صوبے ہوبئی کا سفر کیا تھا تاہم اس پابندی کا اطلاق ہانگ کانگ کے مکینوں پر نہیں ہو گا.صوبہ ہوبئی کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ فلو کی طرح کے اس وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 56 سے بڑھ کر 76 تک پہنچ گئی ہے جب کہ دیگر پانچ افراد کی ہلاکت چین کے دیگر علاقوں میں ہوئی ہے صوبہ ہائنان میں کرونا وائرس سے پیر کو پہلی ہلاکت سامنے آئی دنیا کے 10 ممالک میں اب تک کرونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے تاہم ان کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے.دنیا کے دیگر ممالک میں جہاں بھی متاثرہ افراد سامنے آئے انہوں نے چین کے شہر ووہان کا سفر کیا تھا یا ان کا کسی نہ کسی صورت اس شہر سے واسطہ پڑا تھا چین کے علاوہ دنیا کے اور کسی خطے میں اس وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی.کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ووہان کو پہلے ہی سفر کے لیے بند کیا جا چکا ہے اسی طرح دیگر کئی شہروں میں بھی سفری پابندیوں کا اطلاق کیا گیا ہے ووہان کی آبادی ایک کروڑ دس لاکھ افراد سے زائد ہے چینی حکام نے اس شہر میں 30 جنوری تک پاسپورٹ اور ویزہ سروس بھی بند کر دی ہے.ووہان کے میئر کا کہنا ہے کہ شہر سے لاکھوں افراد قمری سال کی چھٹیوں اور دیگر وجوہات کی وجہ سے شہر سے باہر گئے ہیں شہر سے سامنے آنی والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہسپتالوں میں لوگوں کا بہت زیادہ رش ہے جبکہ ہسپتال کی راہ داریوں میں لوگ اپنا معائنہ کرانے کے لیے موجود ہیں دوسری جانب شہری اشیا ضروریہ بھی مہنگی ہونے کی شکایت کر رہے ہیں سبزیوں کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھنے سے بھی شہری پریشان ہیں آسٹریلیا، فرانس، اٹلی، جاپان اور امریکہ پہلے ہی کرونا وائرس سے متاثرہ چین کے شہر ووہان سے اپنی شہریوں کے انخلا کا اعلان کر چکے ہیں.جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ آئندہ دو روز میں جاپان کرونا وائرس سے متاثرہ شہر ووہان سے اپنے ان شہریوں کے لیے خصوصی پرواز بھیجے گا جو شہر چھوڑنے کے خواہش مند ہیں اسی طرح فرانس نے بھی اپنے 800 شہریوں کے انخلا کے اقدامات کا اعلان کیا ہے.