رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری قتل کیس میں پولیس نے اہم شواہد حاصل کرلیے

شہناز انصاری کا اپنے بہنوئی کے خاندان سے جھگڑا تھا، ذرائع

Ahmad Tariq احمد طارق اتوار 16 فروری 2020 19:05

رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری قتل کیس میں پولیس نے اہم شواہد حاصل کرلیے
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 فروری 2020ء) رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری قتل کیس میں پولیس نے اہم شواہد حاصل کرلیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مقتول رکن سندھ اسمبلی کو کوشہروفیروز میں سپردخاک کردیا گیا، شہناز انصاری قتل کیس میں پولیس نے اہم شواہد حاصل کرلیے ہیں۔ ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شہناز انصاری کا اپنے بہنوئی کے خاندان سے جھگڑا تھا، شہناز انصاری کے قتل سے ایک روز قبل ہی تصفیہ ہوا تھا، لیکن خواتین کے درمیان تکرار سے معاملہ دوبارہ بڑھ گیا۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق پہلے شہناز انصاری کے حامیوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی، مخالفین کی جوابی فائرنگ سے شہناز انصاری قتل ہوگئیں۔ دوسری جانب ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس مختلف علاقوں میں چھاپے مار رہی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ملزم وقار کھوکھر کی بہن سلمیٰ کھوکھر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ رکن سندھ اسمبلی مقتولہ شہناز انصاری کے شوہر حمید انصاری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود میری بیوی کوقتل کردیا گیا، چار روزقبل ایس ایس پی کو سکیورٹی کیلئے درخواست دی تھی، سکیورٹی دی جاتی تو قتل کی واردات نہ ہوتی،میری بیوی کو بیدردی سے قتل کیا گیا، قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے اپنی بیوی رکن سندھ اسمبلی مقتولہ شہناز انصاری کے قتل پر اپنے ردعمل میں کہا کہ چار روز قبل ایس ایس پی سکیورٹی کو تحفظ دینے اور سکیورٹی دینے کیلئے درخواست دی تھی لیکن عمل نہیں کیا گیا، بتایا گیا ہے کہ رکن سندھ اسمبلی مقتولہ شہناز انصاری نے تحریری خط وزیراعلیٰ سندھ، اسپیکر سندھ اسمبلی ، اور سیشن جج نوشہروفیروز کوبھی ارسال کیا گیا تھا۔

مقتولہ شہناز انصاری نے گزشتہ دنوں سکیورٹی کیلئے ایس ایس پی کوبھی خط بھی لکھا تھا۔واضح رہے رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا ہے۔ مسلح افراد نے شہناز انصاری پر فائرنگ کر دی۔ جس پر انہیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔ بتایا گیا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ زمین کے تنازع پر پیش آیا۔