کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی اصل حقیقت سب کے سامنے آ گئی

مذکورہ وائرس جانوروں کی کسی منڈی میں تیار نہیں ہوا بلکہ چین کی ایک لیباٹری میں تیار ہوا ہے: امریکی سینیٹرٹام کاٹن کا دعویٰ

Usama Ch اسامہ چوہدری پیر 17 فروری 2020 22:04

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی اصل حقیقت سب کے سامنے آ گئی
بیجنگ (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 17 فروری 2020) : کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی اصل حقیقت سب کے سامنے آ گئی، تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹرٹام کاٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس جانوروں کی کسی منڈی میں تیار نہیں ہوا بلکہ چین کی ایک لیباٹری میں تیار ہوا ہے۔ اس حوالے سے برطانوی میڈیا کی جانب سے بھی یہ بیان سامنے آیا ہے کہ کرونا وائرس کی شروعات چین کے سینٹر آف ڈیسیزز سے ہوئی، یہ تجربہ گاہ ووہان کی مچھلی منڈی سے صرف تین سو گز کے فاصلے پرواقع ہے، یہاں پر چمکادڑوں اور دیگر جانوروں کی سانس کی بیماریوں سے متعلق تحقیق کی جاتی ہے۔

برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ یہاں ایک چمکادڑ نے ایک سائنسدان پر حملہ کردیا اور چمکادڑ کا خون اسکی جلد پر لگ گیا جو کہ وائرس کے پیھلاؤ کا سبب بنا۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے یہ بات کہی جا رہی تھی کہ ووہان میں جنگلی جانوروں کی مارکیٹ سے یا چمکادڑوں کو غذا کے طور پر استعمال کرنے کی وجہ سے وائرس پھیلا تھا۔ دوسری جانب چین میں کورونا وائرس سے مزید 105 افراد کی ہلاکت کے بعد اموات کی تعداد 1770 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 70 ہزار ہو گئی ہے۔

چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے مزید 105 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1770 تک پہنچ گئی ہے۔ ملک بھر میں 2048 افراد میں وائرس کی تصدیق کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 70 ہزار 548 ہوگئی ہے۔ دوسری جانب امریکی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک 40 امریکی شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو علاج و معالجے کے لئے جاپان میں ہی رہیں گے۔