عدالت کی افغان طالبان رہنما ملااختر منصور کی جائیدادیں ضبط کرنے کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت

ایف آئی اے نے ملا منصور عرف محمد ولی عرف گل محمد، اختر محمد اور عمار کو 2019 میں ایک مقدمے میں نامزد کیا تھا

جمعہ 21 فروری 2020 16:52

عدالت کی افغان طالبان رہنما ملااختر منصور کی جائیدادیں ضبط کرنے کا ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2020ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تفتیشی افسر کو وہ 5جائیدادیں ضبط کرنے کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کردی جن کے بارے میں ایف آئی اے نے دعوی کیا تھا کہ وہ افغان طالبان کے رہنما ملا اختر منصور نے خریدی تھیں۔دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں یہ انکشاف سامنے آیا تھا کہ ملا اختر منصور نے اپنی جعلی شناخت استعمال کر کے یہ جائیدادیں خریدی تھیں۔

ایف آئی اے نے ملا منصور عرف محمد ولی عرف گل محمد، اختر محمد اور عمار کو 2019 میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 11(ایچ)، 420، 468 اور 471کے تحت ایک مقدمے میں نامزد کیا تھا۔سرکاری وکیل علی رضا عباسی کے مطابق جج نے تفتیشی افسر رحمت اللہ ڈومکی کو ہدایت کی کہ جائیداد ضبط کرنے کا عمل مکمل کر کے عملدرآمد رپورٹ 26 فروری کو ہونے والی سماعت میں پیش کی جائے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ 25 جولائی 2019 کو رحمت اللہ ڈومکی نے انسداد دہشت گردی عدالت کے انتظامی جج کے سامنے حتمی چارج شیٹ پیش کی تھی جس میں یہ بات کہی گئی تھی کہ طالبان سربراہ ملا عمر کے جانشین ملا منصور 21 مئی 2016 کو پاک-ایران سرحد پر ایک ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔چارج شیٹ میں کہا گیا تھا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ملا منصور نے مندرجہ ذیل املاک اپنے خفیہ نام محمد ولی اور گل محمد سے خریدی ہوئی تھیں۔

تحقیقات کے مطابق کراچی کے علاقے اسکیم-33 گلزار ہجری میں بسمہ اللہ ٹیرس کا فلیٹ بی-16 ملا منصور نے 14 لاکھ روپے میں خریدا۔چارج شیٹ کے مطابق 19 جولائی 2019 کو ملا منصور نے شہید ملت روڈ کراچی پر عمار ٹور میں فلیٹ نمبر بی-6-3 36 لاکھ 20 ہزار روپے کے عوض خریدا۔اسی طرح کراچی کے شہید ملت روڈ پر گلستان انیس میرج ہال کے قریب سمیہ ریزیڈینسی میں ایک اور فلیٹ جس کا نمبر 801 تھا، ایک کرور 73 لاکھ روپے کی ادائیگی سے خریدا گیا۔

علاوہ ازیں یکم دسمبر 2009 کو ملا منصور نے کراچی کی کے ڈی اسکیم-45 کے علاقے گلشن معمار کے سیکٹر-ڈبلیو، سب سیکٹر-3 میں 441.67 مربع گز کا پلاٹ نمبر بی-65 54 لاکھ روپے میں خریدا، یہ پلاٹ گل محمد کے نام پر رجسٹرڈ تھا۔چارج شیٹ میں بتایا گیا کہ فروخت کنندہ ارشد مظہر اور خریدار گل محمد کے درمیان ہوئی خرید و فروخت کی دستاویز میں اس پلاٹ کی مالیت 54 لاکھ روپے کے بجائے 4 لاکھ 86 ہزار 500 روپے ظاہر کی گئی۔

اس میں ایک مکان کا بھی ذکر کیا تھا جس کا پتا ای-56 سیکٹر-زی، سب سیکٹر-5، گلشنِ معمار، کے ڈی اے اسکیم-45 کراچی تھا، یہ مکان 29 نومبر 2007 کو ملا منصور نے 47 لاکھ روپے میں خریدا تھا۔یہ مکان بھی گل محمد کے نام پر رجسٹر تھا جس کے بعد میں اس کی ملکیت اختر محمد کے نام پر منتقل کردی تھی جو ملا منصور کا ایک اور فرنٹ مین تھا۔