پاکستان کو 2001ء سے افیون سے پاک ملک کا درجہ حاصل ہے،

پاکستان خطے اور دنیا کو منشیات سے بچانے کے لئے شراکت داروں اور عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، شہریار خان آفریدی

منگل 25 فروری 2020 15:57

پاکستان کو 2001ء سے افیون سے پاک ملک کا درجہ حاصل ہے،
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2020ء) وزیر انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2001ء سے افیون سے پاک ملک کا درجہ حاصل ہے، پاکستان خطے اور دنیا کو منشیات سے بچانے کے لئے شراکت داروں اور عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، ہم منشیات اور دہشت گردی کے خلاف دفاع کی پہلی لائن کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو منشیات کے کنٹرول سے متعلق چوتھی ٹرانس ریجنل کوآپریشن میٹنگ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی تنظیموں سے منشیات سے پاک معاشرہ قائم کرنے میں تعاون بڑھانے کی درخواست کی تاکہ دنیا کو منشیات کے عفریت سے نجات دلائی جاسکے۔ شہر یار آفریدی نے کہا کہ پاکستان دنیا کو منشیات کے عفریت سے بچانے کے لئے کوشاں ہے۔

(جاری ہے)

ہم منشیات اور دہشت گردی کے خلاف دفاع کی پہلی لائن کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان خطے اور دنیا کو منشیات سے بچانے کے لئے شراکت داروں اور عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ، " پاکستان میں منشیات سے نجات کے لئے ٹرانس ریجنل اور عالمی شراکت داری کے فریم ورک کو ترجیحی شعبہ بنایا گیا ہے اور ہم دنیا کے ساتھ اپنے تعاون کے دائرہ کار کو وسیع کرنا چاہتے ہیں۔

"بدقسمتی سے دنیا نے ابھی تک منشیات کے خلاف لڑنے والے ممالک کی قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ جس طرح اقوام متحدہ کے پیس کیپنگ مشین کی قربانیوں کو مانا جاتا ہے بالکل اسی طرح منشیات کا مقابلہ کرنے والے ممالک کی قربانیوں کو بھی تسلیم کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو 2001ء سے پوپی سے پاک ملک کا درجہ حاصل ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان میں کم وسائل ہونے کے باوجود عالمی سطح پر منشیات کے کنٹرول میں اولین درجے میں ممالک میں شامل کیا جاتا ہے۔ اے این ایف( ANF ) کی ذہانت اور پیشہ ورانہ قوت سے اس عمل کو یقینی بنایا گیا ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں منشیات کے مطالبے میں کمی اور بڑے پیمانے پر معاشرے میں شعور بیدار کرنے کے لئے سمارٹ فون کی ایپلیکیشن 'زِندگی' متعارف کرائی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے بذات خود اس اپلیکیشن کا افتتاح کیا۔ اس اپلیکیشن کے متعارف کروانے پر پاکستان کو علاقائی اور عالمی دونوں جانب سے پذیرائی مل رہی ہے۔ مزید یہ کہ ہم نے مقامی طور پر دنیا بھر میں منشیات سے متعلق جرائم میں ملوث مجرموں کا ایک بہت بڑا ڈیٹا بیس تیار کیا ہے۔ اس سے پاکستان اور اس کے دوست ممالک کو منشیات کے بین الاقوامی ڈیلروں کا سراغ لگانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے تحت پاکستان بین الاقوامی تعاون میں مزید اضافہ کی کوششیں کرے گا کیوں کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ منشیات سے متعلق جرائم کی نوعیت عالمی ہے۔ "منظم جرائم کے مرتکب افراد ، اپنی لالچ اور ہوس کے نشے میں آ کر جدید غیرقانونی طریقے استعمال کر کے بے گناہ انسانی جانوں سے کھیلتے ہیں۔