کشمیری خواتین کو بھارتی قابض افواج ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں،22 ہزار سے زائد کشمیری خواتین کو بیوہ ،11 ہزار سے زائد کشمیری خواتین کی آبروریزی کی گی ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں کشمیری خواتین کو شہید کیا گیا ہے، خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار میں مقررین کا خطاب

اتوار 8 مارچ 2020 15:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2020ء) خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار میں مقررین نے کہا ہے کہ کشمیری خواتین کو بھارتی قابض افواج ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں،22 ہزار سے زائد کشمیری خواتین کو بیوہ ،11 ہزار سے زائد کشمیری خواتین کی آبروریزی کی گی ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں کشمیری خواتین کو شہید کیا گیا ہے۔

اتوار کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پرسیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو خراج تحسین پیش کیا ۔اسیہ اندرابی تہاڑ جیل میں فہمیدہ صوفی اور ناہید نسرین کے ساتھ صعوبتیں برداشت کر رہی ہیں ۔سمینار میں زمرد حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی،حمیدہ نعیم اور دیگر کشمیری خواتین کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا،مقررین نے کہا کہ کنن پوش پورہ کی خواتین آج بھی انصاف کی متلاشی ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سو سے زائد خواتین کو 1990-91 میں کنن اور پوش پورہ کے علاقے میں بھارتی قابض افواج نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھااور اسی طرح سے آسیہ اور نیلوفر کو شوپیاں میں بھارتی قابض افواج نے زیادتی کے بعد قتل کیا تھا اور ان کی لاشیں کھیتوں میں پھینک دی گئی تھیں۔مقررین نے کہا کشمیری خواتین ہماری طرف دیکھ رہی ہیں اور خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ہم ان کی آواز بنیں اور بین الاقوامی برادری کے ضمیر کو جھنجوڑتے رہیں۔

اور جب تک کشمیری عوام کو آن کا حق نہیں ملتا ہم چین کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔پانچ اگست کے بعد مودی کے اقدامات نے وادی میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا گیا۔لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور گھروں سے نکلنا محال بنا دیا گیا ہے خاص کر خواتین کو نشانہ بنایا گیا اور کشمیری خواتین گھروں سے باہر نہیں نکل رہی ہیں وہ اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتی ہیں۔

انصاف کے عالمی اداروں اور حقوق البشر کی عالمی تنظیمیں سے مداخلت کی اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیری خواتین اور بچوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لئے فوری طور پر اقدامات کریں۔مقررین میں تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین عبدالحمید لون۔سید منظور احمد شاہ، محمد شفیع ڈار، سینٹر سیمی ایزدی۔سینیٹر سحر کامران، شاہین کوثر ڈار،عظمی حمید گل، تقدیس گیلانی، آمنہ انصاری،عنبرین ترک،نائلہ الطاف، نبیلہ ارشاد، نادیہ نیاز،افشاں سعید،سما عروج،آسیہ کھٹک،ڈاکٹر ریحانہ کوثر اور دیگر خواتین رہنماؤں نے اظہار خیال کیا۔