سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مزید 38 کیسز رپورٹ

مملکت میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 171 ہوگئی، 24 گھنٹے قبل کیسز کی تعداد 102 تھی، صرف ایک روز میں 69 مزید کیسز کا اضافہ

muhammad ali محمد علی منگل 17 مارچ 2020 21:59

سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مزید 38 کیسز رپورٹ
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 مارچ 2020ء) سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مزید 38 کیسز رپورٹ، مملکت میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 171 ہوگئی، 24 گھنٹے قبل کیسز کی تعداد 102 تھی، صرف ایک روز میں 69 مزید کیسز کا اضافہ۔ تفصیلات کے مطابق سعودی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مملکت میں کرونا کے مزید 38 افراد سامنے آ گئے ہیں۔ جس کے بعد مملکت میں کرونا سے متاثرہ افراد کی گنتی 171 تک جا پہنچی ہے۔

سعودی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کرونا کے تازہ ترین شکار بننے والوں میں اسپین سے آنے والی ایک خاتون بھی شامل ہے۔ جسے الظہران کے ایک قرنطینہ مرکز میں منتقل کر کے اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔ جبکہ القطیف کے صوبے میں بھی ایک سعودی خاتون کورونا کا تازہ ترین شکار بنی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ مراکش سے واپس آنے والے دو سعودی شہریوں میں کورونا کی تصدیق کی گئی ہے، جن کا جازان کے ایک ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین مریضوں میں برطانیہ ، فرانس، سوئٹزر لینڈ ، اُردن، فرانس اور امریکا سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں، جنہیں جدہ اور ریاض کے اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان سے واپس سعودی عرب آنے والے افغانی تارک وطن میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی مملکت میں کورونا وائرس کو قابو میں لانے کے لیے کڑے انتظامی فیصلے لیے گئے ہیں جن کے تحت مملکت بھر میں شاپنگ مالز، ریستوران، شیشہ مراکز، باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز کو 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

تاہم بہت سے کاروباری مراکز ایسے ہیں جنہوں نے انتظامیہ کے اس فیصلے کی پرواہ نہ کرتے ہوئے آج سوموار کے روز کاروبار جاری رکھنے کی کوشش کی۔ ریاض، جدہ اور دیگر علاقوں کی میونسپل انتظامیہ نے خلاف ورزی کرنے والوں کی دُکانیں سربمہر کر دیں اور انہیں بھاری جرمانے بھی عائد کیے جا رہے ہیں۔ سعودی ویب سائٹ سبق کے مطابق مملکت بھر میں شاپنگ مالز، ریستوران، شیشہ مراکز، باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

میونسپلٹیز کی جانب سے مملکت بھر میں تفتیشی دورے کیے جا رہے ہیں۔پابندی عائد ہونے کے دوران اب تک 8398 باربر شاپس، بیوٹی پارلر اور شیشہ مراکز کو خلاف ورزی پرسر بمہر کر دیا گیا ہے۔میونسپلٹی نے خبردار کیا ہے کہ دُکانوں کو سربمہر کرنے کے ساتھ ساتھ دُکانوں کے مالکان پر جرمانے کی زیادہ سے زیادہ حد بھی لاگو کی جائے گی۔ اکثر مقامات پر میونسپلٹی اہلکار عوام کو جھمگٹا لگانے سے بھی روک رہے ہیں کیونکہ سعودی حکومت نے لوگوں کے اجتماع پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ پابندی کے بعد سے مملکت کے بھیڑ بھاڑ اور رش سے بھرے بازاروں میں ہُو کا عالم ہے۔