سندھ میں مقامی طور پر کورونا وائرس کے منتقلی کے کیسز کی تعداد مجموعی کیسز کا 10فیصد ہوگئی

یہ ایک خطرناک رجحان ہے، ہمیں لازمی احتیاطی تدابیر اختیار کرکےاس کے مزید پھیلاؤ کو روکنا ہوگا : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعہ 27 مارچ 2020 22:53

سندھ میں مقامی طور پر کورونا وائرس کے منتقلی کے کیسز کی تعداد مجموعی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 مارچ2020ء) سندھ میں مقامی طور پر کورونا وائرس کے منتقلی کے کیسز کی تعداد مجموعی کیسز کا 10فیصد ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تشویشناک اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مقامی طور پر کورونا وائرس کے منتقلی کے کیسز کی تعداد مجموعی کیسز کا 10فیصد ہوگئی ہے جو کہ ایک خطرناک رجحان ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں لازمی احتیاطی تدابیر اختیار کرکےاس کے مزید پھیلاؤ کو روکنا ہوگا۔

یہ بات انہوں نے یہاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، چیف سیکرٹری سید ممتاز شاہ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر بخاری، ہوم سیکرٹری عثمان چاچڑ، کور 5 کے بریگیڈیئر سمیع اور انڈس ہسپتال کے ڈاکٹر باری نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سکھر، لاڑکانہ میں زائرین کو چھوڑ کر کورونا وائرس کے 168 کیسز ہوئے ہیں ان میں سے 102 لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقامی ٹرانسمیشن کے کیسز اب بھی بڑھ رہے ہیں لہذا ہم سب کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کرنا ہوگا بصورت دیگر اس پر قابو پانے کی صورتحال میں نہیں ہونگے،عوام کو جاری صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف مساجد میں باجماعت نماز پڑھنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کافی مشکل فیصلہ تھا جو دکھی دل سے لیا،یہ فیصلہ مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے مناسب مشاورت کے بعد لیا گیا ہے ،اس فیصلے کا مقصد لوگوں کو مقامی ٹرانسمیشن سے بچانا ہے۔ ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کے مطابق سندھ حکومت نے ہدایت جاری کی ہے کہ 28مارچ سے صوبے میں دکانیں رات 8 بجے کے بجائے شام 5 بجے بند کردی جائیں گی۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ لاک ڈاون کو مزید سخت کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ عوام کو ایک مرتبہ پھر ان کے اپنے بچوں، خاندان اور صوبے اور ملک کے عوام کی صحت کی خاطر لاک ڈائون پر عمل کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔