ایران میں کورونا سے بچنے کے لیے زہریلا کیمیکل پینے سے 300 افراد جاں بحق، 1000 کی حالت تشویشناک

میتھانول نامی ممنوعہ صنعتی کیمیکل پینے سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 2500 سے زیادہ ہے، ہلاک ہونے افراد کی تعداد 480 ہے۔ ایرانی ڈاکٹر

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر ہفتہ 28 مارچ 2020 09:32

ایران میں کورونا سے بچنے کے لیے زہریلا کیمیکل پینے سے 300 افراد جاں بحق، ..
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 مارچ2020ء) ایران میں کورونا سے بچنے کے لیے زہریلا کیمیکل پینے سے 300 افراد جاں بحق، 1000 کی حالت تشویشناک۔ میتھانول نامی ممنوعہ صنعتی کیمیکل پینے سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 2500 سے زیادہ ہے، جاں بحق ہونے افراد کی تعداد 480 ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایران میں کورونا وائرس کا شکار ہونے سے بچنے کے لیے زہریلا کیمیکل پینے سے 3 سو افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جس کے بعد کیمیکل پینے سے جاں بحق افراد کی تعداد 480 تک پہنچ گئی ہے۔

خبر رساں غیر ملکی ادارے کے مطابق ایران میں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد مسلسل ممنوعہ کیمیکل پی رہی ہے، سوشل میڈیا پر بتائے جانے والے اس طریقہ علاج پر عمل کرنے سے اب تک سینکڑوں افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

(جاری ہے)

 

رپورٹس کے مطابق حکام کے منع کرنے کے باوجود بڑی تعداد میں شہری میتھانول نامی صنعتی کیمیکل پی رہے ہیں اور اب تک ممنوعہ کیمیکل پینے سے 480 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ایک ہزار کے قریب کی حالت خراب ہے۔

امریکی میڈیا نے بھی اپنی ایک خبر میں ایک 5 سالہ بچے کا حوالہ دیا جس کے والدین نے اسے کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے میتھانول نامی صنعتی کیمیکل پلا دیا جس کی وجہ سے وہ اب نابینا ہو گیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق یہ بچہ ان سیکڑوں افراد میں شامل ہے جنہوں نے مہلک کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ممنوعہ کیمیکل پیا۔ ایران میں اس وقت وزارت صحت کے تحت طبی ڈیوٹی سرانجام دینے والے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ممنوعہ کیمیکل پینے سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 2500 سے زیادہ ہے جبکہ جاں بحق ہونے افراد کی تعداد 480 ہے۔