سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کنزیومر صارفین کےلئے ریلیف کا اعلان کردیا

سٹیٹ بینک نے صارف قرضوں کی ادائیگی ایک سال تک موخر کرنے کی منظوری دیدی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 31 مارچ 2020 10:31

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کنزیومر صارفین کےلئے ریلیف کا اعلان کردیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 مارچ2020ء) : سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کنزیومر صارفین کےلئے ریلیف کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سٹیٹ بینک نے صارف قرضوں کی ادائیگی ایک سال تک موخر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سٹیٹ بینک کی جانب سے صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ۔کورونا وائرس کی جاری وبا کی وجہ سے سٹیٹ بینک نے کہاہے کہ گاڑی،گھر،ذاتی خرچ اورکریڈٹ کارڈکے صارفین کا قرض موخر ہوسکے گا،یہ سہولت ان صارفین کےلئے دستیاب ہوگی جن کی ادائیگی 31 دسمبر تک ریگولر ہو،قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کریں گے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ تمام بینک اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے،جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک نے کہاہے کہ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوگی،قرضوں کو ری شیڈول اور موخر کرنے کی درخواست بینک ہیلپ لائین پر کی جائے گی۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی صنعتوں کو آسان شرائط پر قرضے دینے کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو صنعت مزدوروں کو بےروزگار نہیں کرے گی، اسٹیٹ بینک ان کو قرضے دے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احساس پروگرام کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کو 12، 12 ہزار روپے فراہم کئے جائیں گے، احساس پروگرام کے فیس بک پیج پر مخیر افراد اور خیراتی اداروں کو رجسٹر ڈ کیا جائے گا اور ریلیف کے کام کو باقاعدہ مربوط انداز میں آگے بڑھایا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مسئلہ ہے کہ ہماری25 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے رہتے ہیں، 20 فیصد ایسے جو غربت کی لکیر کے قریب ہیں۔ اگر لاک ڈاؤن کردیا تو لوگ گھروں میں بیٹھ جائیں گے بے روزگار ہوجائیں گے ، اس لیے ذہن میں ڈال لیں کہ کوئی لاک ڈاؤن کامیاب نہیں ہوگا۔ یہ ایسی بیماری ہے جو امیر غریب میں فرق نہیں کرتی۔