لاک ڈاؤن کے باعث مالی مشکلات میں گھرے کریم کپتانوں کے لیے اقدامات کا اعلان

کریم کمپنی نے اپنے کپتانوں کے لیے 'Be Careem" کے تحت بہت سے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 31 مارچ 2020 17:57

لاک ڈاؤن کے باعث مالی مشکلات میں گھرے کریم کپتانوں کے لیے اقدامات کا ..
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔31مارچ 2020 ) دُنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اس وقت کورونا وائرس اپنے پنجے پُوری طرح گاڑ چکا ہے۔ جس کے باعث حکومت کی جانب سے کاروباری مراکز اور پبلک و نجی ٹرانسپورٹ سروسز بھی بند کر دی گئی ہیں۔ اس بندش کی زد میں کریم کے کپتان بھی آئے ہیں، جو اس بحرانی دور میں اپنے گھروں میں بیٹھنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ایسے میں مشرق وسطیٰ اور پاکستان بھر میں لوگوں کو اُن کے گھروں کی دہلیز پر سفری سہولیات فراہم کرنے والی کریم کمپنی نے اپنے کپتانوں کے لیے 'Be Careem" کے تحت بہت سے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر کریم نے فوری طور پر انشورنس کمپنی مائیکرو انشور (MicroEnsure) کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کے بعد تمام کپتانوں اور ان کے اہل خانہ کو میڈیکل انشورنس کی سہولت فراہم کر دی ہے۔

(جاری ہے)

مائیکرو انشور کی جانب سے کریم کپتانوں اور ان کے گھر والوں کو دی جانے والی انشورنس پالیسی کے تحت ہسپتال اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ (ICU) میں ہونے والا علاج معالجہ بالکل مفت ہو گا۔

اس انشورنس پالیسی کے باعث اگر کسی کپتان یا اس کے گھر کے کسی فرد کا کورونا کا ٹیسٹ پازیٹو آتا ہے یاانہیں کوئی اور بیماری لاحق ہو جاتی ہے تو مائیکرو انشور کی جانب سے ان کے علاج پر آنے والا تمام خرچہ برداشت کیا جائے گا۔اس انشورنس کے بدلے کریم کپتانوں کو ماہانہ صرف 163 سے 569 روپے کی رقم ادا کرنا ہو گی۔ اسی طرح اگر کسی کپتان کو کورونا کے شُبہے میں قرنطینہ منتقل کر دیا جاتا ہے یا اس میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوتی ہے تو دونوں صورتوں میں کریم کی جانب سے "Sick Pay Policy"کے تحت متاثرہ کپتان کو دو ہفتوں کے لیے مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔

اس معاشی بحران کے وقت میں کریم کی جانب سے تمام بینکوں و مالیاتی اداروں سے بات چیت چل رہی ہے جس کا مقصد ان کپتانوں کے بینک قرضوں کی اقساط کی ادائیگی میں آسانی پیدا کرنا ہے جنہوں نے اپنی گاڑیاں بینکوں سے لیز پر لے رکھی ہیں۔کریم کی جانب سے ایک اور احسن قدم یہ اُٹھایا گیا ہے کہ اس وقت گھروں میں پریشان اور بے کار بیٹھے کپتانوں کی مدد کے لیے متعدد این جی اوز اور فلاحی اداروں سے رابطہ کیا ہے جس کے تحت کریم کپتانوں کو ان کے گھروں میں راشن بھی پہنچایا جائے گا۔

پاکستان کے وہ علاقے جہاں کریم کی سروس پر عارضی پابندی نہیں لگائی گئی، وہاں بھی کریم کی جانب سے کپتانوں کو سہولت دے دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی رائیڈ کو اپنی سہولت اور تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے منتخب یا منسوخ کر سکتے ہیں۔ اس معاشی تنگ کے دِنوں میں کریم کی جانب سے ایک مہم بھی چلائی جا رہی ہے جس کے تحت صارفین کو ترغیب دی جا رہی ہے کہ وہ رائیڈ کے بعد کپتان کو نقد رقم یا کارڈ کے ذریعے ٹِپ دے کر اس کی مالی پریشانی گھٹانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

کریم کے عہدے داروں کی جانب سے بھی کپتانوں کی مدد کے لیے اپنی جیب سے بھرپور امداد کی جا رہی ہے۔ یہاں تک کہ ملازمین نے اپنی آئندہ ایک سال تک کی تنخواہیں عطیہ کر دی ہیں۔ کریم پاکستان کے کنٹری جنرل مینجر ذیشان حسیب بیگ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ کریم کے کپتان ادارے کے لیے وہی حیثیت رکھتے ہیں جو کسی جسم میں دل کی ہوتی ہے۔ ہمارے کپتان ہر اچھے بُرے دور میں صارفین کو باسہولت خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

ہمیں اس بات کا پوری طرح ادراک ہے کہ ہمارے بہت سے کپتانوں کے لیے روزگار کا واحد ذریعہ کریم کا پلیٹ فارم ہی ہے۔ اسی وجہ سے ہم اس مشکل دور میں کپتانوں اور ان کے اہل خانہ کی بھرپور مدد کرنے کے لیے موجود ہیں۔ کریم کی بانی اور سی ای مدثر شیخہ بھی اس ساری صورت حال سے باخبر ہیں۔ اسی وجہ سے انہوں نے اپنے ایک کھُلے خط میں درجنوں ممالک کی حکومتوں، مالیاتی و تجارتی اداروں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ابتلاء کی گھڑی میں کریم کپتانوں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔

اس خط میں انہوں نے باور کرایا ہے کہ کریم کی جانب سے اپنے پانچ لاکھ فعال کپتانوں کی مدد کے لیے بہت سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم ادارہ تمام کپتانوں کی مدد کے لیے 25 کروڑ ڈالر ماہانہ کی بھاری رقم کا متحمل نہیں ہو سکتا، نہ ہی یہ کسی اور ادارے کے لیے ممکن ہے۔ اسی لیے مخیر اداروں اور حضرات سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کریم کپتانوں کا آسرا بنیں اور کورونا کے باعث جنم لینے والی معاشی بدحالی کے دور میں ان کی بھرپور مالی معاونت کریں۔
لاک ڈاؤن کے باعث مالی مشکلات میں گھرے کریم کپتانوں کے لیے اقدامات کا ..