ساری دنیا کورونا کو چینی وائرس سمجھنے اور اسکے اثرات چین تک محدود رہنے کی خام خیالی کی سزا بھگت رہی ہے،میاں زاہدحسین

وائرس نے مضبوط معیشتوں اور ایٹمی طاقتوں کو بھی ڈھیر کر دیا ہے جبکہ سماجی بہبود اورصحت عامہ کے نظر انداز شدہ شعبوں کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے،صدرآل کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعرات 2 اپریل 2020 22:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2020ء) آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ساری دنیا کورونا کو چینی وائرس سمجھنے اور اسکے اثرات چین تک محدود رہنے کی خام خیالی کی سزا بھگت رہی ہے،اس وائرس نے مضبوط معیشتوں اور ایٹمی طاقتوں کو بھی ڈھیر کر دیا ہے جبکہ سماجی بہبود اورصحت عامہ کے نظر انداز شدہ شعبوں کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ 2018 میں دنیا کے مختلف ممالک نے فوجی اخراجات کی مد میں 1822 ارب ڈالر خرچ کئے جبکہ صحت کے شعبہ میں کئے جانے والے اخراجات اس کا عشر عشیر بھی نہیں جسکی قیمت اب ادا کی جا رہی ہے۔جس ملک نے سب سے زیادہ اخراجات کئے اب اسی کی حالت سب سے زیادہ خراب ہے۔انھوں نے کہا کہ جن ممالک میںاب بھی لیڈرشپ کا بحران اورپالیسی کنفیوژن موجود ہے وہ اسکی بھاری قیمت ادا کریں گے جبکہ عالمی سطح پر اس سے ہونے والے نقصانات عالمی جنگ ، عالمی مالیاتی بحران اور گریٹ ڈپریشن سے بڑھ سکتے ہیں اور اسکے اثرات کا دورانیہ کئی دہائیوں تک وسیع ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

دنیا میں یہ خیال زور پکڑ رہا ہے کہ ہر قیمت پر فوجی قوت میں اضافے کے بجائے صحت ،تعلیم ،ماحول اور سماجی بہبود پر توجہ زیادہ اہم ہے اور دنیا کو بہتر بنانے کے لئے مختلف ممالک میں کشمکش کے بجائے تعاون بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی جی ڈی پی میں 2 فیصد کمی متوقع ہے جبکہ پاکستان میں معیشت کو بہتر بنانے کے لئے جو تکلیف دہ پالیسیاں اختیار کی گئی تھیںجن میں زیادہ شرح سود، روپے کی قدر میں کمی، ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی اور معاشی استحکام کے لئے شرح نمو کی قربانی دینا وغیرہ شامل ہیں کے تمام فوائد زائل ہو سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی کورونا وائرس کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے اپنے حالات اور وسائل کے مطابق اقدامات کر رہا ہے جس میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے پیکیج کا اعلان خوش آئند ہے جس سے ہر طبقے کو ریلیف ملے گا ۔ میاںزاہد حسین نے کہا کہ دنیا بھرمیں پیٹرولیم ،گیس اور کوئلے کی قیمتیں ایک تہائی تک گر چکی ہیں لہٰذاپاکستان میںبھی بجلی اور گیس کی قیمتیں نصف کی جائیں اور ان کی ادائیگی کی تاریخوں میں ایک ماہ کا اضافہ کیا جائے۔