مطاف کھولنے کے بعد مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں اچانک کرفیو نافذ کرنے کی وجہ سامنے آ گئی

مدینہ منورہ میں وبائی مرض کورونا وائرس کے مریض ٹریس ہوئے جس کے بعد دونوں شہروں میں کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ صابر شاکر

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 3 اپریل 2020 12:55

مطاف کھولنے کے بعد مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں اچانک کرفیو نافذ کرنے ..
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 اپریل2020ء) مطاف کھولنے کے بعد مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں اچانک کرفیو نافذ کرنے کی وجہ سامنے آ گئی۔تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی اقدامات کے تحت جمعرات کو مکہ اور مدینہ کے مقدس شہروں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کیا ۔۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی صابر شاکر کا کہنا ہے کہ 3 دن قبل مطاف کو کھولنے کی خبرسامنے آئی تھی۔

مطاف کو محدود پیمانے پر کھولا گیا اور طواف شروع ہو گیا،لیکن پھر اچانک مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ میں کرفیو لگا دیا گیا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ مدینہ منورہ میں وبائی مرض کورونا وائرس کے مریض ٹریس ہوئے ہیں،خاص طور پر فوڈ فیکٹریز میں کام کرنے والے کچھ ورکرز میں کورونا وائرس پایا گیا۔

(جاری ہے)

اس کے فورا بعد کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

صابر شاکر نے مزید کہا کہ اس وقت سعودی عرب کا کنٹرول سعودی ولی عہد کے پاس ہے اور بغاوت کو مکمل طور پر کچلا جا چکا ہے۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے مکہ اور مدینہ میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق کرفیو دونوں شہروں کے تمام حصوں میں موثر تھا، دونوں شہروں کے داخلی اور خارجی راستے پر پابندی رہی۔

سرکاری اور اہم نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے ملازمین اس میں شامل نہیں، دونوں شہروں کے محلوں کے رہائشیوں کو صبح 6 بجے سے شام 3 بجے تک اپنے محلوں کے اندر صرف علاج کروانے کے لئے ہسپتال جانے اور اشیاء خوردونوش گھر چھوڑنے کی اجازت تھی۔عرب میڈیا کے مطابق مکہ اور مدینہ میں پورے دن کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاہم صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک شہریوں کو دوائی اور کھانے پینے کی اشیاء لینے کیلئے گھر سے نکلنے کی اجازت ہوگی تاہم یہ رعایت خاندان کے ایک فرد کیلئے ہوگی۔

کرفیو کے دوران تمام تجارتی سرگرمیاں اور ذرائع آمد ورفت بند رہیں گے۔ وقفے کے دوران صرف دوائی اور ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے نوجوانوں کو اجازت ہوگی۔ بچوں اور بزرگوں کو گھر پر ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، محکمہ صحت، میڈیا ورکز اور میونسپل کے خصوصی عملے کو استثنیٰ حاصل ہوگی۔ وزارت صحت کے ترجمان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے مزید 165 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے پانچ افراد جاں بحق اور 64 افراد صحت باب ہوئے۔