سعودیہ میں مقیم پاکستانی ملازمین کے لیے بُری خبر آ گئی

سعودی حکومت نے کمپنی مالکان کو ملازمین کی تنخواہیں گھٹانے کا اختیار دے دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 8 اپریل 2020 10:51

سعودیہ میں مقیم پاکستانی ملازمین کے لیے بُری خبر آ گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 اپریل 2020 ء) سعودی مملکت میں کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد تجارتی و کاروباری مراکز اور کئی اہم صنعتیں وقتی طور پر بند ہو چکی ہیں۔جس کے باعث یہاں پر مقیم لاکھوں غیر ملکی ملازمین مالی طور پر بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ خصوصاً نجی شعبے کے ملازمین کا حال سب سے بُرا ہے جو کئی ہفتوں سے کام نہ کرنے کی وجہ سے اپنی اُجرت سے محروم ہو چکے ہیں۔

سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ نجی شعبے کے سعودی مالکان جن کا کورونا کی وجہ سے کاروبار بُری طرح متاثر ہوا ہے، وہ اپنے ملازمین کی تنخواہوں اور ڈیوٹی کے گھنٹوں میں کٹوتی کر سکتے ہیں۔ تاہم اس کے لیے ملازمین کی رضا مندی لازمی ہو گی۔ مالک اور ملازم مل بیٹھ کر طے کر لیں کہ ڈیوٹی کے اوقات میں کتنی کمی کی جائے، تاکہ اسی حساب سے تنخواہوں کی ادائیگی ہو سکے۔

(جاری ہے)

وزارت محنت نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے جنم لینے والی صورت حال سے کچھ بدنیت مالکان غلط فائدہ اُٹھا کر اپنے مقامی اور غیر ملکی ملازمین کا استحصال کر سکتے ہیں۔ اگر کسی مالک کی جانب سے اپنے ملازمین سے تنخواہوں کے معاملے میں کوئی زیادتی کی جائے تو متاثرہ ملازمین اس کی رپورٹ وزارت کی ویب سائٹ، ٹی وی چینلز یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے دے سکتے ہیں۔

جبکہ نجی شعبے کے ایسے مالکان جنہیں 9 ارب ریال کے خصوصی پیکیج کے ذریعے ریلیف دیا گیا ہے، وہ اپنے ملازمین کو نوکریوں سے برخاست نہیں کر سکتے ہیں۔ البتہ کسی بھی ملازم کو خود نوکری چھوڑ دینے کا حق حاصل ہے۔ وزارت کی جانب سے مالکان کو اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی سہولت اس لیے دی گئی ہے تاکہ ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیے جانے یا ان کا کنٹریکٹ ختم کیے جانے سے بچایا جا سکے۔

وزارت محنت کی جانب سے نجی شعبے کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے ، کسی مالک کو اپنے ملازم کا استحصال کرنے یا پریشان کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سعودی قانون دان دِمہ طلال الشریف کا کہنا ہے کہ وزارت محنت کے حالیہ فیصلے سے مالک اور ملازم اپنے درمیان طے پائے کنٹریکٹ میں باہمی رضا مندی سے تبدیلی کر سکتے ہیں جس کے تحت ملازم حالیہ صورت حال کے پیش نظر کم تنخواہ پر بھی کام کر سکتا ہے۔ ایسی صورت میں اس کی نوکری بچ سکتی ہے۔ تاہم کسی مالک کی جانب سے زبردستی ملازم کی تنخواہ نہیں گھٹائی جا سکتی۔