ایک ہی خاندان کی7 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے،سید مراد علی شاہ

جس چیز کا ڈر تھا آج افسوس کے ساتھ وہی ہوگیا ہے،ضلع وسطی کی کچی آبادی میں فیملی کا سربراہ باہر سے وائرس لیکر گھر گیا تھا،وزیراعلیٰ سندھ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 642 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں سے کورونا وائرس کے 92 کیسز سامنے آئے ہیں،وڈیو بیان

جمعرات 9 اپریل 2020 17:27

ایک ہی خاندان کی7 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے،سید مراد علی شاہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2020ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مجھے جس چیز کا ڈر تھا آج افسوس کے ساتھ وہی ہوگیا۔ ضلع وسطی کراچی کی کچی آبادی میں ایک ہی خاندان کے سات افراد میں کورونا ظاہر ہوا ہے۔ خاندان کا سربراہ باہر سے یہ وائرس لیکر گھر گیا تھا۔ پورے خاندان بشمول ایک سال کا بیٹا اور 6 سال کی بیٹی میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے یہ بات کورونا وائرس کی صورتحال سے متعلق آگاہی دیتے ہوئے اپنے وڈیو پیغام میں کہی۔انہوں نے کہا کہ یہی لوگ جب فیکٹریوں یا انڈسٹریز میں جائیں گے تو اس سے کورونا وائرس مزید پھیلے گاتو اسے کنٹرول کرنے میں مشکل پیش آئے گی۔وزیراعلی سندھ نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کچی آبادی میں رہنے والے بہن بھائیوں سے گذارش ہے راشن اور امداد ضرور لیں، لیکن راشن اور امداد کے ساتھ کورونا وائرس گھر نہ لے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ راشن یا امداد لیتے وقت ایک دوسرے سے فاصلہ ضرور اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص اور ادارے کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنا ہونگی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ جب سے یہ وبا پھیلی ہے اس وقت سے اب تک صوبہ سندھ میں 11623 ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں اور ان میں سے 1188 کیسز مثبت آئے ہیں۔ سندھ میں اس میں سے 349 یعنی 31 فیصد صحتیاب ہوکر گھروں کو جاچکے ہیں۔

وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں ہم نے 642 ٹیسٹ کئے ہیں ، جس میں سے 92 کیسز ظاہر ہوئے ہیں ۔ اس وقت صوبے بھر میں کورونا کیسز کی تعداد 1128 ہوگئی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہلاکت ہوئی ہے اور اس طرح جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے۔ کورونا کے سبب جاں بحق ہونے والوں کی شرح 1.8 فیصد ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ایران سے 4 قسطوں میں 1380 لوگ آئے تھے ان میں سے 1108 کیسز منفی آئے تھے لیکن ہم نے اس کے باوجود ان کو 14 دن کیلئے سکھر میں قرنطینہ میں رکھا اور یہ تمام لوگ 14 یوم مکمل ہونے کے بعد اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔

زائرین میں سے 280 کیسز کے نتائج مثبت آئے تھے، ان میں 242 ٹھیک ہوکر اپنے گھروں میں چلے گئے ہیں۔ سکھر قرنطینہ سینٹر میں اس وقت 38 زائرین زیرعلاج ہیں۔ صوبے بھرمیں اس وقت 436 افراد گھروں میں زیرعلاج ہیں، جب کہ اسپتالوں میں 59 مریض اور مختلف سینٹرز میں 163 مریض زیرعلاج ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ایک خبر پھیلی ہوئی ہے کہ لوگ مجبور ہوکر خودکشیاں کر رہے ہیں جو بلکل بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام تکلیف میں ضرور ہے مگر ان کی حکومت ان کا بھرپور ساتھ دے رہی ہے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جب لاک ڈائون ختم ہوگا تو زندگی نئے اصولوں کے ساتھ شروع ہوگی، انہوں نے کہا کہ آپ سب کو اپنی اور اپنے خاندان کی صحت کا بھرپور خیال رکھنا ہوگا۔