حکومت ٹیلی اسکول کے بعد اب ریڈیو کے ذریعے تعلیمی سروس کا آغاز کرنے جا رہی ہے،

مختلف تعلیمی نظام اور نصاب قومی سوچ بننے کی راہ میں رکاوٹ ہیں، چاہتے ہیں پورے ملک میں ایک جیسا تعلیمی نظام اور نصاب ہو، اپریل 2021ء میں ملک بھر میں پرائمری کی سطح پر یکساں تعلیمی نظام نافذ کرنے کیلئے پر عزم ہیں، ملک میں طبقاتی نظام تعلیم کے خاتمے کا آغاز ہو گا، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمودکی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

بدھ 6 مئی 2020 23:37

حکومت ٹیلی اسکول کے بعد اب ریڈیو کے ذریعے تعلیمی سروس کا آغاز کرنے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مئی2020ء) وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت ٹیلی اسکول کے بعد اب ریڈیو کے ذریعے تعلیمی سروس کا آغاز کرنے جا رہی ہے، مختلف تعلیم نظام اور نصاب قومی سوچ بننے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے اسلئے چاہتے ہیں کہ پورے ملک میں ایک جیسا تعلیمی نظام اور نصاب ہو، اپریل 2021ء میں ملک بھر میں پرائمری کی سطح پر یکساں تعلیمی نظام نافذ کرنے کیلئے پر عزم ہیں جو کہ ملک میں طبقاتی نظام تعلیم کے خاتمے کا آغاز ہو گا۔

بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہی ہے کہ نیب حکومت کی ہدایت کے مطابق تحقیقات کرتا ہے، نیب آزاد اور خود مختار ادارہ ہے، حکومت کی اس کے کاموں میں کوئی مداخلت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

شفقت محمود نے کہا کہ ہمیں بھی نیب کے قانون اور طریقہ کار پر تحفظات تھے اسلئے حکومت آرڈیننس لائی تھی لیکن اپوزیشن اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان 18ویں ترمیم پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزراء کے ساتھ تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے مشاورت ہوئی ہے تو زیادہ تر لوگوں نے ابھی سکولوں کو نہ کھولنے کے بارے رائے دی تاہم حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی کرے گی۔

شفقت محمود نے کہا کہ حکومت ٹیلی سکول کے بعد اب ریڈیو کے ذریعے تعلیمی سروس کا آغاز کرنے جا رہی ہے تاکہ ملک کے ہر علاقے کے لوگ تعلیم حاصل کر سکیں اور اس سے ملک ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طبقاتی نظام تعلیم ختم کرنے کیلئے اہم ہے کہ ایک جیسا نصاب ہو، صوبوں کے ساتھ مل کر نیا نصاب بنا رہے ہیں اور ہمیں تمام صوبوں کی حمایت بھی حاصل ہے، اپریل 2021ء میں پانچویں تک پورے ملک میں یکساں تعلیمی نظام نافذ کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔

متعلقہ عنوان :