کل کی کانفرنس میں مایوسی نہیں ہوئی، مسلم دنیا کو نیٹو کی طرز پر ملٹری الائنس بنانا چاہیئے

ہمارا ملٹری الائنس کسی کیخلاف نہیں ہوگا بلکہ دفاع کیلئے ہوگا، یہ توقع کرنا کہ مسلم دنیا فوری ردعمل دے گی تو یہ قبل ازوقت ہوگا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 16 ستمبر 2025 23:33

کل کی کانفرنس میں مایوسی نہیں ہوئی، مسلم دنیا کو نیٹو کی طرز پر ملٹری ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ غلط فہمی کسی کو نہیں ہونی چاہیے، قطر میں جو کچھ ہوا امریکا کی مرضی کے ساتھ ہوا ہے،اسرائیل امریکا کی نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کی پراڈکٹ ہے، ٹرمپ کہتے دوبارہ نہیں ہوگا لیکن جب بھی تل ابیب حکم کرے گا دوبارہ بھی ہوگا۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل کی کانفرنس میں مسلم دنیا کی ساری لیڈرشپ موجود تھی، مجھے بالکل کانفرنس سے متعلق مایوسی نہیں ہوئی۔

میں سمجھتا ہوں کہ مسلم دنیا کو نیٹو کی طرز پر ملٹری الائنس بنانا چاہیئے، جو کسی کے خلاف نہیں ہوگا بلکہ دفاع کیلئے ہوگا۔ معرکہ حق میں پاکستان نے ثابت کردیا کہ بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی۔

(جاری ہے)

یہ توقع کرنا کہ مسلم دنیا فوری ردعمل دے گی تو یہ قبل ازوقت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن میڈ ان یوایس اے پراڈکٹ تھا ، اسامہ بن لادن کو سوڈان سے اس وقت کے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل ضیاء کے پاس لے کر آئے تھے، یہ افغان طالبان کی شرط تھی کہ ہمیں کوئی شہزاد ہ چاہیئے جو قیادت کرے۔

اسامہ بن لادن نے میڈ ان امریکا جہاد لڑا، اس میں کوئی اسلامی یا مسلمانوں والی بات نہیں تھی،سیدھی بات یہ ہے کہ امریکا کے تحفظ کیلئے جہاد لانچ کیا گیا تھا۔قطر میں حماس کے رہنماء امریکا کی رضا مندی سے بیٹھے ہوئے تھے لیکن اسامہ بن لادن امریکا یا کسی کی رضا مندی سے نہیں بیٹھا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش فہمی یاغلط فہمی کسی کو نہیں ہونی چاہیے قطر میں سب کچھ امریکا کی مرضی کے ساتھ ہوا ہے، امریکا اور اسرائیل کے درمیان سے ہو ابھی نہیں گزرتی۔

مسلم دنیا کو غلط فہمی دور کرنی چاہیے کہ اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے، اسرائیل امریکا کے اندر حکومت کرتے ہیں۔ کل کی کانفرنس میں عرب ممالک کے اندر بھی یہ احساس موجود تھا، ٹرمپ کہتے دوبارہ نہیں ہوگا لیکن جب بھی تل ابیب حکم کرے گا دوبارہ بھی ہوگا۔امریکا اور مغرب کی اخبارات میڈیا کہہ رہا ہے کہ دولاکھ لوگ اور بچے غزہ میں شہید ہوگئے کیا کسی کا ضمیر جاگا ہے؟