پنجاب پولیس میں پہلی بار خواجہ سرا پولیس اہلکار بھرتی ہو گیا

ریم شریف کو تمام قانونی تقاضے پورے کرکے بھرتی کیا گیا، خواتین پولیس سٹیشن راولپنڈی میں تعینات کیا جائے گا

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی پیر 11 مئی 2020 10:34

پنجاب پولیس میں پہلی بار خواجہ سرا پولیس اہلکار بھرتی ہو گیا
راولپنڈی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 11 مئی 2020ء ) پنجاب پولیس میں پہلی بار خواجہ سرا پولیس اہلکار بھرتی ہو گیا ، آئندہ چند روز میں اپنی ذمہ داریاں سنبھال لے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ریم شریف نامی خواجہ سرا کو تمام قانونی تقاضے پورے کرکے بھرتی کیا گیا۔ جس کے بعد انہیں پولیس سٹیشن میں آنے واکے لوگوں اور خاص طور پر خواجہ سراؤں کے مسائل حل کرنے سے متعلق تربیت دی گئی۔

ریم شریف تعیناتی راولپنڈی کی خواتین پولیس سٹیشن میں کی جائے گی ۔ انہیں وہی یونیفارم دیا جائے گا جو خواتین پولیس اہلکاروں کو دیا جاتا ہے۔ ریم شریف جینڈر کے حقوق کیلئے بھی بہت سرگرم رہے ہیں، یہ بات بھی قابل غور رہے کہ راولپنڈی کے اس ضلع میں خواجہ سراؤں کی تعداد تین ہزار سے زائد ہے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن و سابق بے نظیر بھٹو نے راولپنڈی میں پہلا خواتین پولیس ٹیشن بنا یا گیا تھا اس کہ علاوہ ہر پولیس ٹیشن میں بنانے کی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

شیش میل رائٹس آف پاکستان کی سربراہ الماس بوبی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت خواجہ سراؤں کی تعداد ساڑھے دس ہزار کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھیک مانگنے والے خواجہ سرا نہیں ہیں۔ یاد رہے اس سے قبل پاکستان بیت المال نے پشاور سے تعلق رکھنے والے سائٹ انجینئر خواجہ سرا ڈولفن ایان کے پی ایچ ڈی تک تعلیمی اخراجات اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔

ایان نے معاشرتی رویوں کے باعث تعلیم ادھوری چھوڑ کر ناچ گانے کو اپنانے کے متعلق اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی تھی جو وائرل ہوگئی۔خوش شکل اور ہونہار خواجہ سرا کی تعلیم پوری کرنے کی خواہش کی ویڈیو منظرعام پر سماجی تنظیموں کے ساتھ ساتھ بیت المال کی نظر میں بھی آگئی۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان بیت المال کے چیئرمین عون عباس نے اسلام آباد آکر ڈولفن ایان سے ملاقات کی اور ان کی امداد کا اعلان کیا۔