پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن-21 2020کیلئے 18 کھلاڑیوں پر مشتمل سینٹرل کنٹریکٹ کااعلان کردیا

نسیم شاہ، پہلی مرتبہ سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں شامل‘عابد علی، محمد رضوان، شان مسعود اور شاہین شاہ آفریدی کی ترقی اظہرعلی قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم ‘ بابراعظم ٹی ٹونٹی و ایک روزہ کرکٹ ٹیم کی قیادت کرینگے،کنٹریکٹ دیتے وقت کھلاڑیوں کی گذشتہ کارکردگی کے ساتھ ساتھ آئندہ شیڈول میچوں کے فارمیٹ اور تعدادکو پیش نظر رکھا گیا ہے، مصباح الحق

بدھ 13 مئی 2020 21:45

پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن-21 2020کیلئے 18 کھلاڑیوں پر مشتمل سینٹرل کنٹریکٹ ..
لاہور۔13 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2020ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن 2020-21 کے لیے 18 کھلاڑیوں پر مشتمل سینٹرل کنٹریکٹ کااعلان کردیا ہے۔ یکم جولائی سے نافذ العمل سینٹرل کنٹریکٹ میں نسیم شاہ اور افتخار احمد کو شامل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن 2020-21 کیلئے اظہرعلی کوقومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم جبکہ بابراعظم کوقومی ٹی ٹونٹی اور ایک روزہ کرکٹ ٹیموں کی قیادت سونپ دی ہے۔

اس دوران پاکستان نے مختلف دو طرفہ سیریز میں9 ٹیسٹ، 6 ون ڈے اور 20 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے علاوہ ایشیا کپ اور آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2020ن میں شرکت کرنی ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم کی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اس میرٹ پر مبنی سنٹرل کنٹریکٹ کی تقسیم کے دوران کھلاڑیوں کی گذشتہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس امر کو بھی پیش نظر رکھا گیا ہے کہ آئندہ 12 ماہ میں ہمارے کرکٹ میچوں کی تعداد اور فارمیٹ کیا ہے۔

(جاری ہے)

مصباح الحق نے کہا کہ وہ چیئرمین پی سی بی کے مشکور ہیں جنہوں نے حیدر علی، حارث رؤف اور محمد حسنین کیلئے ایمرجنگ کیٹیگری سے متعلق ان کی تجویز پر غور کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مستقبل کی تیاریوں سے متعلق حکمت عملی کا حصہ ہے، یقین ہے کہ اس نئی کیٹیگری کی تشکیل سے نوجوان کھلاڑیوں خصوصاًً ڈومیسٹک کرکٹرز کو عمدہ کارکردگی دکھانے کاموقع ملے گا۔

چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم نے کہا کہ وہ کپتانی کی مدت میں توسیع ملنے پر اظہر علی اور بابراعظم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقیناًً یہ ایک اچھا فیصلہ ہے کیونکہ اس سے اسکواڈ میں ان کا کردار واضح ہوگا جس سے دونوں کھلاڑیوں کو اپنے کھیل میں بہتری لانے کا موقع ملے گا۔ یقین ہے دونوں کھلاڑی اب مستقبل کی بہتر منصوبہ بندی کرینگے۔

مصباح الحق نے کہا کہ سلیکٹرز نے محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی کو سینٹرل کنٹریکٹ نہ دینین سے متعلق مشکل فیصلہ لیا تاہم حسن علی نے انجری کے سبب گذشتہ سیزن کے زیادہ تر حصے میں شرکت نہیں کی جبکہ محمدعامر اور وہاب ریاض کی جانب سے بھی محدود طرز کی کرکٹ پر توجہ دینین کے اعلان کے بعد یہ فیصلہ درست ہے۔ مصباح الحق نے کہا کہ محمد عامر اور وہاب ریاض سینئر اور تجربہ کار باؤلرز ہیں اور وہ مستقبل میں بھی قومی کرکٹ ٹیم کے انتخاب کین لیے دستیاب ہونگے۔

یہ دونوں کرکٹرز نوجوانن پیس بیٹری کی رہنمائی بھی احسن انداز میں کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم کے ایک باقاعدہ رکن کی حیثیت سے محمد رضوان کو کیٹیگری بی میں ترقی دی گئین ہے جبکہ سرفراز احمد کو بھی کیٹیگری بی میں رکھا گیا ہے کیونکہ وہ مستقبل کے حوالے سے ہماری منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 12 ماہ میں ہمیں بہت مشکل کرکٹ کھیلنی ہے جہاں سرفرازکے تجربے اور علم کی ضرورت ہوگی۔

مصباح الحق نے کہا کہ وہ شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو عمدہ کارکردگی کا صلہ ملنے پر خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ دونوں فاسٹ باؤلرز پاکستان کرکٹ کا مستقبل ہیں اور اگر یہ دونوں فٹ رہتے ہیں تو یہ ایک طویل عرصہ دنیائے کرکٹ پر راج کرنے کی صلاحیت رکھتین ہیں‘ مصباح الحق نے مزید کہا کہ دونوں کھلاڑیوں کی ترقی یقیناًً وقار یونس کی بھی حوصلہ افزائی کا سبب بنے گی جو ایک طویل عرصہ سے ان دونوں کھلاڑیوں کی کارکردگی نکھارنے کی کوشش کررہے ہیں۔

چیف سلیکٹر نے کہا کہ اس فہرست میں بلے بازوں اور باؤلرز کا ایک جامع پول بنایا گیا ہین جس سے ہمیں کھلاڑیوں کا ورک لوڈ مینج کرنے میں مدد ملے گی تاہم اس دوران سلیکٹرز ڈومیسٹک سیزن 2020-21 میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا بغور جائزہ لیتے رہیں گے اور اگر انہیں یہ محسوس ہو اکہ کسی کھلاڑی کو جلد از جلد قومی ٹی میں لانے کی ضرورت ہے تو وہ اس سے متعلق فیصلہ کرنے میں دیر نہیں کرینگے۔ن