کابل ہسپتال حملہ افغان طالبان نے نہیں بلکہ داعش کے دہشت گردوں نے کیا

داعش اور طالبان ایک دوسرے کے دشمن ہیں، داعش کیخلاف جنگ میں طالبان نے ایک اہم کردار ادا کیا، کابل اور ننگر صوبے میں ہونے والے حملے داعش نے کرائے، انتہا پسند تنظیم امن نہیں چاہتی: زلمے خلیل زاد

muhammad ali محمد علی اتوار 17 مئی 2020 00:22

کابل ہسپتال حملہ افغان طالبان نے نہیں بلکہ داعش کے دہشت گردوں نے کیا
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 مئی2020ء) زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ کابل ہسپتال حملہ افغان طالبان نے نہیں بلکہ داعش کے دہشت گردوں نے کیا، داعش اور طالبان ایک دوسرے کے دشمن ہیں، داعش کیخلاف جنگ میں طالبان نے ایک اہم کردار ادا کیا، کابل اور ننگر صوبے میں ہونے والے حملے داعش نے کرائے، انتہا پسند تنظیم امن نہیں چاہتی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل میں زچہ و بچہ ہسپتال پر ہوئے حملے کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا گیا ہے۔

امریکی نمائندہ خصوصی کہتے ہیں کہ کابل زچہ بچہ ہسپتال اور ننگر صوبے میں ہونے والے حملوں میں داعش ملوث ہے۔ ان حملوں کا افغان طالبان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ افغان طالبان اور داعش دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔

(جاری ہے)

جہاں ایک طرف افغان حکومت نے داعش کیخلاف جنگ لڑی ہے، وہیں افغان طالبان نے بھی دہشت گرد تنظیم کیخلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ افغانستان میں حالیہ تشدد کے واقعات نے امن کوششوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ حالیہ افغان صورت حال کے تناظر میں وہ انٹرا افغان ڈائیلاگ کو آگے بڑھانے کے لیے کابل کا دورہ کرنے والے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ رواں برس انتیس فروری کو طے پانے والی امریکا طالبان ڈیل کی روشنی میں انٹرا افغان مذاکرات دس مارچ کو شروع ہونے تھے لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق خلیل زاد اپنے اگلے دورے میں اسی مذاکراتی سلسلے کو بحال کرنے کی کوشش کریں گے۔ زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے انٹرا افغان مکالمت کے ساتھ پرتشدد حالات میں کمی لانا بھی وقت کی ضرورت ہے۔ اب تک کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے لیکن مزید کی بھی ضرورت ہے۔